اشرف غنی کی افغانستان سے فرارکی تیاری
شیئر کریں
افغان صدر اشرف غنی کے ایک اہم اور قریبی ساتھی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا ہے کہ افغانستان کے اکثریتی علاقوں پر طالبان کے قبضے کے بعد صدر اشرف غنی استعفی دیکر اہل خانہ سمیت بیرون ملک منتقل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔ صدر اشرف غنی کا حال ہی میں آنے والا ویڈیو پیغام گزشتہ شب ریکارڈ کیا گیا تھا اس لیے اس پیغام میں استعفے کا اعلان نہیں کیاگیا تاہم صدر سنجیدگی سے مستعفی ہونے کا سوچ رہے ہیں،دوسری جانب افغان میڈیا نے کہا ہے کہ اشرف غنی نے منظر عام پر آنے والے ریڈیو پیغام میں حالات قابو میں ہیں کا دعوی کرتے ہوئے عہد کیا ہے کہ وہ افغانستان میں مزید جنگ اور خوں ریزی نہیں ہونے دیں گے۔بھارتی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ انکشاف صدر اشرف غنی کے ایک اہم اور قریبی ساتھی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کیا اورکہاکہ افغان صدر اشرف غنی نے اپنے ساتھیوں سے مشورے کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد وہ کسی تیسرے ملک اہل خانہ سمیت منتقل ہوجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ اشرف غنی جلد مستعفی ہونے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صدر اشرف غنی کا حال ہی میں آنے والا ویڈیو پیغام گزشتہ شب ریکارڈ کیا گیا تھا اس لیے اس پیغام میں استعفی کا اعلان نہیں تاہم صدر سنجیدگی سے مستعفی ہونے کا سوچ رہے ہیں۔دوسری جانب افغان میڈیا کے مطابق صدر اشرف غنی نے منظر عام پر آنے والے ریڈیو پیغام میں حالات قابو میں ہیں کا دعوی کرتے ہوئے عہد کیا کہ وہ افغانستان میں مزید جنگ اور خوں ریزی نہیں ہونے دیں گے۔واضح رہے کہ صدر اشرف غنی کے مستعفی ہونے کی خبریں اس وقت آئی ہیں جب طالبان جنگجو افغان دارالحکومت کابل اور امریکی سفارت خانے سے محض 50 کلومیٹر کی دوری پر ہیں۔