بھارت کیلئے میڈل لانے والی ایتھلیٹ کو جرمنی میں بھیک مانگنا پڑی
شیئر کریں
مجھے ہر حال میں ورلڈ چمپئن شپ کے لیے کوالیفائی کرنا تھا ٗ کھلاڑی کی گفتگو
پیرا لمپک گیمز سوئمنگ چمپئن شپ میں بھارت کے لیے سلور میڈل حاصل اور ورلڈ چمپئن شپ میں کوالیفائی کرنے والی معذور ایتھلیٹ کانچن مالا پانڈے کو جرمنی میں بھیک مانگنا پڑی اور لاکھوں روپے قرض لینا پڑا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس ریو اولمپک میں بھارت کے پیرا اولیمپئنز نے 4 میڈلز اپنے نام کیے جس پر خوب جشن منایا گیا مگر اس سال پیرا لمپک سوئمنگ چمپئن شپ میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی ناگپور کی معذور ایتھلیٹ کانچن مالا پانڈے نے جرمنی کی سڑکوں پر بھیک مانگ کر مقابلوں میں حصہ لیا کیوں کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ان کی کوئی مدد نہیں کی گئی تھی۔معذور ایتھلیٹ نے بھیک میں ملے ہوئے پیسوں سے نہ صرف سوئمنگ چمپئن شپ میں سلور میڈل جیتا بلکہ بھارت کی جانب سے ورلڈ چمپئن شپ کیلئے کوالیفائی کرنے والی پہلی خاتون ایتھیلیٹ کا اعزاز بھی حاصل کیا تاہم اس کے باوجود بھی ایتھلیٹ کو بھارتی حکومت کی جانب سے کسی قسم کی پذیرائی حاصل نہیں ہوئی۔ یہاں تک کہ حکومت کی جانب سے ایتھلیٹ کیلئے ٹور کے انتظامات بھی نہیں کیے گئے۔دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کانچن مالا پانڈے کا کہنا تھا کہ مجھے ہر حال میں ورلڈ چمپئن شپ کیلئے کوالیفائی کرنا تھا، پتہ نہیں کیوں پیرا لمپک کمیٹی اس کی اہمیت کو نہیں سمجھتی جبکہ صورتحال اتنی شدید ہو گئی تھی کہ مجھے ٹورنامنت میں شرکت کے لیے 5 لاکھ کا قرض لینا پڑا۔