ڈی جی ایگریکلچر ریسرچ کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز)محکمہ زراعت سندھ ،سیکریٹری زراعت کی پشت پناہی، کرپشن بھتہ خوری کے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، افسران کا ایک ہفتے سے احتجاج جاری، نور محمد بلوچ کی 8 سال سے تعیناتی محکمہ پر سوالیہ نشان بن گئی، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے شعبہ ایگریکلچر ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی ہے، کرپشن، بھتہ خوری اور جعلسازی کے ذریعے ترقی حاصل کرنے والا نور محمد بلوچ گزشتہ 8 سال سے ڈائریکٹر جنرل کے عھدے پر براجمان ہے، سیکریٹری زراعت اعجاز مہسیر کی پشت پناہی کے باعث بااثر ڈائریکٹر جنرل کے خلاف سندھ حکومت کارروائی کرنے سے گریزاں ہے، ذرائع کے مطابق سیکریٹری زراعت اعجاز مہسیر نے شعبہ ریسرچ نور محمد بلوچ کو ٹھیکے پر دے رکھا جس کے باعث وہ سیاہ و سفید کا مالک ہے، ایگریکلچر ریسرچ کے افسران کی تنظیم سارسا 5 سینیئر افسران کو بھاری رقم نہ دینے پر رپورٹ کروانے پر گذشتہ ایک ہفتے سے ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ کے خلاف سراپا احتجاج ہے لیکن کوئی کارروائی نہ ہو سکی ہے نور محمد بلوچ پر افسران سے بھتہ طلب کرنے حراسان کرنے اور نازیبا استعمال کرنے کے سنگین الزامات کا سامنا ہے، سندھ حکومت نے محکمہ زراعت کے شعبہ کو ایک نااہل افسر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے جس کے باعث ادارہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔