میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک لبیک پرپابندی لگانے کافیصلہ

تحریک لبیک پرپابندی لگانے کافیصلہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۵ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی حکومت نے ملک کے مختلف شہروں میں پر تشدد احتجاج کے بعد تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس حوالے سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کر دی گئی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہہم پارلیمنٹ میں قرار داد پیش کرنے کیلئے تیار تھے ،ٹی ایل پی ایسا مسودہ لانا چاہتی تھی جس سے انتہا پسندی کا تاثر ابھرتا،احتجاج کے دوران کووِڈ 19 کے مریضوں کیلئے منگوائی گئی آکسیجن روکی گئی،جی ٹی روڈ، موٹرویز بحال ہیں،تشدد میں دو اہلکار شہید اور 340زخمی ہوئے ،پولیس، رینجرز اور ضلعی انتظامیہ کو علاقے کلیئر کرانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ،سوشل میڈیا پر سڑکیں بلاک کرنے اور بے امنی کے پیغامات دینے والوں کا قانون پیچھا کررہا ہے،جماعت کا میڈیا چلانے والے لوگ سرینڈر کر دیں ،اگرآپ سوشل میڈیا کے ذریعے حکومت کو مسائل سے دوچار کرسکتے ہیں تو آپ اپنے آپ کو مسائل سے دوچار کریں گے، کبھی بھی اس جماعت کی حمایت نہیں کی اور نہ ہی کبھی خادم حسین سے ملا۔بدھ کو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی زیر صدارت امن وامان کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر مذہبی امورنور الحق قادری ،سیکرٹری داخلہ، آئی جی پنجاب، چیف کمشنر اسلام آباد ، آئی جی اسلام آباد، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ اجلاس میں آئی جی پنجاب انعام غنی اور کمشنر راولپنڈی کی بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے،اجلاس میں مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاج کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلا س کے دور ان وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی پولیس، رینجرز اور ضلعی انتظامیہ کو علاقے کلیئر کرانے پر مبارکباد دی ،اجلاس میں شہید ہونے والے پولیس کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ وزیر داخلہ نے اجلاس کے شرکاء کو ہدایت کی کہ ریاست کی رٹ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ موٹرویز، جی ٹی روڑ اور باقی بڑی سڑکیں ٹریفک کے لئے کلیر کروالی گئی ہیں- شیخ رشید احمد نے کہاکہ اسلام آباد راولپنڈی میں لیاقت باغ، ترنول، بارہ کہو، روات کے علاقوں کو ٹریفک کے کئے کھلوا لیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ رینجرز نے پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ ملکر بہت زبردست کام کیا ہے۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ پابندی کی قرار داد حکومت پنجاب کی جانب سے آئی تھی جس کی سمری منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کو ارسال کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں قرار داد پیش کرنے کیلئے تیار تھے تاہم ٹی ایل پی ایسا مسودہ لانا چاہتی تھی جس سے انتہا پسندی کا تاثر ابھرتا۔شیخ رشید نے کہا کہ احتجاج کے دوران ایمبولینسز کو روکا گیا، کووِڈ 19 کے مریضوں کیلئے منگوائی گئی آکسیجن روکی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت جی ٹی روڈ، موٹرویز بحال ہیں، اس پر تشدد احتجاج کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے ،340 زخمی ہوئے، اس کے علاوہ مظاہرین نے کچھ اہلکاروں کو اغوا کر کے ہم سے مطالبات کیے جو اب واپس اپنے تھانوں کو پہنچ چکے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سڑکیں بلاک کرنے اور بے امنی کے پیغامات دینے والوں کا قانون پیچھا کررہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں