میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ذیشان ذکی کاسوتیلی والدہ ،بھائیوں کی ملکیت ہڑپنے کے لییجعلی خاندانی معاہدہ

ذیشان ذکی کاسوتیلی والدہ ،بھائیوں کی ملکیت ہڑپنے کے لییجعلی خاندانی معاہدہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۵ فروری ۲۰۲۳

شیئر کریں

صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی نے سوتیلی والدہ نسیمہ خاتوں، بھائیوں احسن سلیم اور محسن سلیم کی ملکیت ہڑپ کرنے کے لئے جعلی خاندانی معاہدہ کرلیا، معروف کاروباری شخصیت سلیم ذکی کی بیواہ نسیمہ خاتوں، بیٹوں احسن سلیم اور محسن سلیم نے خاندانی معاہدے کو جعلی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے لاتعلقی ظاہر کردی، خاندانی معاہدہ رد کرنے کی درخواست۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ریئل اسٹیٹ ڈولپرز کے بانی اور کراچی کی معروف کاروباری شخصیت سلیم ذکی نے سینکڑوں کی تعداد میں کراچی سمیت سندھ بھر میں معیاری رہائشی اور کمرشل اسکیمیں شروع کیں، سلیم ذکی کے معیاری اسکیموں کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے ان پر اعتماد کیا اور صائمہ بلڈرز میں خوب سرمایہ کاری کی ، بھاری سرمائے ، رہائشی اور کمرشل اسکیموں کی ترقی کے باعث سلیم ذکی نے 60 بینک اکائونٹس میں بھاری رقوم ، پرائیز بانڈ، قیمتی گاڑیاں، زمینیں، پلاٹس اور دیگر املاک بنائیں، صائمہ بلڈرز کے مالک اور نسیمہ خاتوں کے خاوند سلیم ذکی 6 نومبر 2018 کو فوت ہوگئے، سلیم ذکی اور نسیمہ خاتوں کو دو بیٹوں محسن سلیم اور احسن سلیم کی اولاد ہے، صائمہ گروپ کے بانی سلیم ذکی کو پہلی اہلیہ عذرہ سلیم سے ایک بیٹا ذیشان ذکی اورچار بیٹیوں شازیہ اسلم، نادیہ ناصر، صائمہ جاوید،انعم دانش کی اولاد ہے۔ سلیم ذکی کی املاک پر ذیشان ذکی کی جانب سے قبضہ کرنے کے باعث سلیم ذکی دوسری اہلیہ نسیمہ خاتوں، بیٹوں احسن سلیم اور محسن سلیم نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، دائر کردہ درخواست میں نسیمہ خاتوں، بیٹوں احسن سلیم اور محسن سلیم نے موقف اختیار کیا ہے کہ ذیشان ذکی کی جانب سے سامنے لایا جانے والا خاندانی معاہدہ جعلی ، غیر قانونی ، من گھڑت اور ذیشان ذکی کی مجرمانہ ذہنیت کا نتیجہ ہے، ذیشان ذکی جعلی اور غیر قانونی دستاویزات بنوانے کے عادی ہیں، ذیشان ذکی نے سلیم ذکی کی اہلیہ اور اپنی والدہ نسیمہ خاتوں، بھائیوں احسن سلیم اور محسن سلیم کے پیار، اعتماد اور محبت کو فائدہ اٹھاتے ہوئے نسیمہ خاتوں کے عدت کے دوران ان سے سفید کاغذات پر دستخط کروائے، ہم جعلی خاندانی معاہدے سے مکمل طور پر لاتعلقی ظاہر کرتے ہیں اور ہم کو جعلی خاندانی معاہدے سے متعلق زیادہ علم بھی نہیں، جعلی خاندانی معاہدے کے وقت سلیم ذکی کے دونوں بیٹوں احسن سلیم اور محسن سلیم کی عمریں 18 سال 11 ماہ تھیں،خاندانی معاہدہ وراثت کے تمام شرعی قوانین اور کانٹریکٹ ایکٹ کے سیکشن 23 سے متصادم ہے،ایسا ظاہر ہوتا ہے کی خاندانی معاہدہ سلیم ذکی کی شدید علالت کے وقت کیا گیا ہے ، سلیم ذکی اس وقت دستاویزات پڑہنے، سمجھنے کے قابل نہیں تھے اس لئے عدالت خاندانی معاہدے کو رد کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں