میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان ، ترکی میں باہمی تعاون کی مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

پاکستان ، ترکی میں باہمی تعاون کی مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

ویب ڈیسک
هفته, ۱۵ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے باہمی تعاون اور تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی 12 یادداشتوں پر دستخط ہوگئے ، یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان بھی موجود تھے ۔تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان کلچر، سیاحت، ٹرانسپورٹ، دفاعی تربیت اور خوراک کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔اس موقع پر ریلوے ، انفرااسٹرکچر، دونوں ممالک کے سرکاری ٹیلی ویژن سمیت دیگر اہم شعبہ جات میں باہمی تعاون کے ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ۔پاکستان اور ترکی کے درمیان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی 3 یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ۔ترکی ایرواسپیس انڈسٹریز اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے درمیان یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔اس کے ساتھ ترکی کی حلال اکریڈیٹیشن ایجنسی، پاکستان نیشنل اکریڈیٹیشن کونسل اور ترکی اسٹینڈرڈ انسٹیٹیوشن اور پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کید رمیان یادداشت پر دستخط کیے گئے ،واضح رہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن کے مینیجنگ ڈائریکٹر عامر منظور نے ٹی آر ٹی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے جس کے تحت پی ٹی وی عالمی شہرت یافتہ ڈرامہ ارطغرل جلد اردوڈبنگ کے ساتھ پاکستانی ناظرین کے لیے پیش کرے گا۔ریڈیو پاکستان اور ٹی آر ٹی ترکی کے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ،ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان ثمینہ وقار نے اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ دستاویزات کا تبادلہ کیا،پاکستان اور ترکی کے د رمیان تجارت کا حجم بڑھانے کے ایم او یو پر ترک صد رجب طیب اردوان اوروزیر اعظم عمران خان نے دستخط کیے ،علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاک ترک اکنامک فریم ورک سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے ۔ دونوں ممالک کے وزرا کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میںوزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف ترک صدر طیب اردوان کا مذمتی بیان پر ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج پھر سے میں ترک صدر طیب اردوان کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ پاکستانی عوام نے ان کی تقریر کو بہت پسند کیا۔ میں نے ترک صدر سے کہا کہ اگر وہ پاکستان میں الیکشن لڑیں تو کلین سوئپ کر جائیں گے ۔ جس طرح کشمیریوں پر ظلم کے خلاف ترک صدر نے آواز بلند کی، میں پاکستانی قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔8 لاکھ بھارتی فوجیوں نے تقریبا 80 لاکھ کشمیری اور ان کے رہنما کو محصور کررکھا ہے جنہیں مواصلاحات اور دیگر بنیادی حقوق تک رسائی حاصل نہیں ہے ۔ کشمیربھارت کا علاقہ نہیں ہے ۔ کشمیر کے لوگوں کے 6 مہینے سے زیادہ قید میں رکھا گیا ہے ، ان کے حقوق سلب کیے ہوئے ہیں۔ بھارت نے کشمیری لیڈرز اور نوجوانوں کو جیل میں ڈالا ہوا ہے ،انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر ہونے والے د ستخط سے پاک ترک تجارت میں نئے دور کا آغاز ہوگیا۔وزیراعظم عمران خان نے سیاسی حمایت سے متعلق کہا کہ ہم ترکی کی عالمی ہر سطح پر مکمل حمایت کرتے ہیں اور ایف اے ٹی ایف میں انقرہ نے ہماری حمایت کی جس پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ سیاست کے علاوہ میڈیا کے ذریعے ثقافتی مسائل کا بھی مقابلہ کریں گے اور ترک فلم انڈسٹری سے فائدہ اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ترک فلم انڈسٹری کی فلمیں اور ڈرامے مقامی میڈیا پر نشر کیے جائیں گے جو اسلاموفوبیا کی حوصلہ شکنی پر مبنی ہوں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح صدر طیب اردوان نے قومی اسمبلی میں خطاب کیا کہ وہ قابل تحسین تھا۔ عمران خان نے کہا کہ عالمی تنازعات پر پاکستان اور ترکی کا یکساں موقف ہوتا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی سیاحت سے سالانہ 35 ارب کماتا اور سستے گھر بنانے میں تجربہ رکھتا ہے اس لیے دونوں شعبوں میں اس سے استفادہ کریں گے ۔اس موقع پر ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ تین سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے پر دلی مسرت ہے اور تعلیم، مواصلاحات، صحت، ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ سے متعلق 13 معاہدے پاک ترک قریبی تعلقات کا مظہر ہیں۔ترک صدر نے کہا کہ 2009 میں تشکیل پانے والا اسٹر یٹجک تعاون کونسل پاک ترک تعاون میں مثالی کردار ادا کرے گا۔رجب طیب اردوان نے پاکستان کو دوسرا گھر قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ کل کی طرح آج بھی کھڑا ہے اور ترکی میں زلزلے میں جاں بحق افراد کی تعزیت پر پاکستانی صدر، وزیراعظم، وزرا اور قوم کے شکر گزار ہیں۔علاوہ ازیں ترک صدر نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اقدامات پر وزیراعظم عمران خان سے اظہار تشکر کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاع، عسکری تربیت کے شعبوں میں تعاون گہری دوستی کا عکاس ہے ۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے مقبوضہ کشمیر کی خراب صورتحال پر انتہائی تشویش اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے استحکام کے لیے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے ۔رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ اکتوبر میں شام میں فوجی آپریشن سے متعلق پاکستان اور عوام کی حمایت ملی، ترکی، پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاک، افغان تعلقات کی مزید بہتری کے لیے ہر ممکن معاونت کریں گے ، مسئلہ کشمیر مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں سے حل ہوسکتا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں