میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اینٹی کرپشن ، محکمہ زراعت کے سابق ڈی جی سمیت23 ملازمین سے تحقیقات

اینٹی کرپشن ، محکمہ زراعت کے سابق ڈی جی سمیت23 ملازمین سے تحقیقات

ویب ڈیسک
پیر, ۱۵ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی )محکمہ زراعت میں سرکای اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے ، ریکارڈ میں ردوبدل کرکے کروڑوں روپے خردبرد کیے جانے سے متعلق اینٹی کرپشن نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ، ابتدائی تحقیقات میں سابق ڈائریکٹر جنرل سمیت 23 ملازمین شامل تفتیش کرکے محکمے سے دستاویزی ریکارڈ طلب کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن حیدرآباد نے محکمہ زراعت کے شعبہ زرعی توسیع کے سابق ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو سمیت23 ملازمین کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں، اینٹی کرپشن حیدرآباد نے ڈائریکٹر جنرل زرعی توسیع کو لیٹر جاری کرتے ہوئے زرعی توسیع جامشورو کی ضلع آفس کی 2015 سے 2017 تک کی آڈٹ رپورٹ ، تین سال کے دوران کرایے کی مد میں دی جانی والی رقم ، تین سال کے دوران گاڑیوں کی مرمت و دیگر تفصیلاتاور محمد امین پہنور نامی افسر کی تقرری کے دوران خرچ کیے گئے اخراجات ، جامشورو تھانہ بولا خان اور کوٹری میں تعینات جونیئر کلرک اوت ڈرائیورز کا ریکارڈ ، کاشتکاروں کے لیے کی گئی ٹریننگز اور سیمیناروں ، پیسٹسائیڈ اور فرٹلائیزر کی کوالٹی کنٹرول رپورٹ سمیت دیگر معلومات طلب کی ہیں ، اینٹی کرپشن کی تحقیقات میں سابق ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر بشیر احمد کلہوڑو ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد عثمان ، امین پہنور ، سید صداقت علی ، محمد رحیم ، ساجد حسین ، لیاقت علی ، بشیر احمد ، سید محمد شاھ ، امجداللہ پہنور ، مختیار علی سندیلو ، زاھد حسین ، نیاز حسین ، ڈائریکٹر اسلام الدین راجپوت ، ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد عثمان جاگیرانی ، محمد ھاشم ، قربان علی ، ایاز جتوئی ، عدیل برڑو ، عبدالعزیز ، عرفان علی سرھیو ، امداد حسین وسطڑو اور آصف علی سانگی نامی ملازمین زیرتفتیش رکھا گیا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں