میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی سی ایل ،قومی خزانے کو 40کروڑکا ٹیکہ لگانے کی تحقیقات سرخ فیتے کی نذر

پی ٹی سی ایل ،قومی خزانے کو 40کروڑکا ٹیکہ لگانے کی تحقیقات سرخ فیتے کی نذر

ویب ڈیسک
پیر, ۱۴ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) پی ٹی سی ایل کی آڑ میں قومی خزانے کو 40کروڑکا ٹیکہ لگانے کی تحقیقات شروع نہ ہو سکی غیر ملکی کمپنی اتصالات نیب کی بھی اتحادی نکلی پی ٹی اے کی جانب سے چند سالوں قبل پی ٹی سی ایل کوغیر قانونی طور پر فورجی سیپکٹرم دینے کی تحقیقات بھی سرد خانے کی نذر کر دی گئی نیب کے 29میگا اسکینڈلز میں شامل پی ٹی سی ایل نجکاری معاہدے کی انکوائری بھی دفن ہو گئی وزات ِ آ ئی ٹی نے معاملے پر چپ سادھ لی۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی سی ایل کی جانب سے چند بر س قبل غیر قانونی طور پر پی ٹی اے کی مدد کے ذریعے فور جی سیپکٹرم کا استعمال کیا گیا ہے جس کے تحت صارفین کو لائسنس کے حصول کے بغیر چار جی ایوو کلاؤڈ ڈیوائسزفراہم کی گئی ہیں اس ضمن میں قومی خزانے کو چالیس کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا ہے جس سے متعلق وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کسی بھی قسم کا نوٹس لینے سے قاصر ہیں نیب کی جانب سے بھی معاملے کو پر اسرار طور پر دبانے کی کوششیں جاری ہیں جس نے غیر ملکی کمپنی کے قومی احتساب بیورو سے خفیہ گٹھ جوڑ کا راز فاش کر دیا ہے۔ نیب کی جانب سے پی ٹی سی ایل نجکاری معاہدے کیخلاف2013میں باقاعدہ طور پرانکوائری کا آغاز کیا گیا تھا جسے چند ماہ بعد ہی حکومتی سفارشات پر بند کر نے کو ضروری قرار دینے کی حکمت عملی مرتب کی گئی تھی اس سلسلے میں نیب کے 29میگا اسکینڈلز پر مبنی ایک رپورٹ2015 میں سپریم کورٹ میں بھی جمع کروائی جا چکی ہے جس میں پی ٹی سی ایل نجکاری معاہدہ بھی شامل ہے تاہم پانچ برس گزر جانے کے باجود بھی پی ٹی سی ایل نجکاری معاہدے کی تحقیقات منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکی ہے جبکہ نیب کی ویب سائٹ سے بھی پی ٹی سی ایل انکوائری سے متعلق تمام تر مواد ہٹا دیا گیا تھا جس نے غیر ملکی کمپنی کے قومی اداروں پر بری طرح سے اثر انداز ہونے کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ اس سلسلے میں روزنامہ جرات کی جانب سے نیب کے ترجمان سے بھی رابطے کی کوشش کی گئی ہے جس پر ادارے کوکسی بھی قسم کا جواب موصول نہیں ہو سکا ہے۔واضح رہے اتصالات قومی ادارے کو معاہدے کے تحت 800 ملین ڈالرز کی ادائیگی سے بھی مسلسل انکاری ہے جس کی بنیادی وجہ 33 جائیدادوں کا تنازع بتایا جاتا ہے مذکورہ جائیدادوں کی قیمتیں 88 ملین ڈالرز ہیں جس پراتصالات 533ملین ڈالر کی کٹوتی پر بضد دکھائی دیتی ہے اور قومی ادارے پر 267ملین ڈالرز میں معاملہ نمٹانے پر دباؤ ڈال رہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں