محکمہ اوقاف ،افسران کی ملی بھگت سے قبضے کے پلاٹ پر عمارت قائم
شیئر کریں
کراچی میں محکمہ اوقاف کے افسران کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے کے پلاٹ پر قبضہ مافیا نے پلازہ تعمیر کر لیا۔ محکمہ اوقاف نے انکوائری کمیٹی قائم کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد 3 نمبر میں بلاک نمبر سی کے اسٹریٹ نمبر 5 میں مسجد احباب کے قریب محکمہ اوقاف کے پلاٹ پر قبضہ مافیا نے قبضہ کر لیا جس کے بعد قبضہ مافیا نے سرکاری پلاٹ پر 5 منزلہ عمارت تعمیر کر کے فلیٹ اور دکانیں فروخت کر دیں ہیں۔ محکمہ اوقاف کے پلاٹ پر پلازہ تعمیر ہو گیا لیکن محکمہ کے افسران کو پتا ہی نہیں چلا، سرکاری پلاٹ پر قبضہ کے انکشاف پر چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کے احکامات کے بعد سیکریٹری اوقاف محمد مرید راہموں نے پلاٹ پر قبضہ کے معاملے کی تحقیقات کے لئے اسپیشل سیکریٹری خادم حسین چنا کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، زکوات کے ایڈمنسٹریٹر نور احمد چاچڑ اور چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف فرخ شہزاد قریشی انکوائری کمیٹی کے ممبر ہونگے۔ ایڈمنسٹریٹر اوقاف کے افسران کو حکم دیا گیا ہے پلاٹ کے دستاویزات کمیٹی کو پیش کرے۔ کمیٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ناظم آباد نمبر 3 بلاک سی میں مسجد احباب کے قریب پلاٹ کی قانونی حیثیت کا جائزہ لے کر پلاٹ کی غیر قانونی منتقلی کی انکوائری کرے۔ کمیٹی پلاٹ کے تمام متعلقہ فریقین کا مؤقف سنے اور پلاٹ پر قبضہ میں ملوث ذمیدار سرکاری افسران کا تعین کرے 25 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کر اچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 3 بلاک سی میں مسجد احباب کے قریب سرکاری پلاٹ پر قبضہ محکمہ اوقاف کے افسران کی ملی بھگت سے ہوا ہے اور افسران نے بلڈر مافیا سے مبینہ طور پر بھاری رشوت وصول کی ہے جس کے باعث بلڈر مافیا نے پلاٹ پر پلازہ تعمیر کر لیا۔