حیدرآباد کی مختلف فیکٹریوں میں ٹھیکیداری نظام لاگو ہونے کا انکشاف
شیئر کریں
حیدرآباد کی مختلف فیکٹریوں میں ٹھیکیداری نظام لاگو ہونے کا انکشاف، یونیک کمپنی سے نکالے گئے مزدور حیدرآباد پریس کلب پہنچ گئے، کئی سالوں سے کام کر رہے ہیں، بغیر تنخواہ اور گریجوئیٹی کے نکال دیا گیا، ٹھیکیدار نعمان اور زبیر گھانگھرو تاریخیں دے رہے ہیں، بقایاجات نہیں دی گئیں تو سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے، مزدور، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں واقع فیکٹریوں میں ٹھیکیداری نظام ہونے کا انکشاف ہوا ہے، یونیک موٹر سائیکل بنانے والی ڈی ایس موٹرز کمپنی کے ملازمین نے تنخواہیں، گریجوئیٹی اور بقایاجات نہ ملنے کیخلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، اس موقع پر شاہ زیب، راشد، توقیر، اسرائیل اور دیگر نے بتایاکہ یونیک کمپنی نے گزشتہ تین ماہ سے ملازمین کی تنخواہیں بند کردی ہیں جس کے سبب وہ سخت پریشانی کا شکار ہیں،وہ 10 10 سال سے کام کر رہے ہیں ان کی گریجوئیٹی بھی نہیں دی جا رہی اور نہیں انہیں سوشل سیکیورٹی کارڈ دیا گیا تھا تنخواہیں نہ ملنے کے سبب ان کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی ہے، انہوں نے کہاکہ مہنگائی کے سبب گھر کا گزر بسر پہلے ہی مشکل تھا اب تنخواہیں بند کردی ہیں جس سے بچے بھوک و افلاس کا شکار ہوگئے ہیں، انہوںنے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ہماری تنخواہیں بحال کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار نعمان اور زبیر گھانگھرو انہیں تاریخیں دے رہا ہے، اکاؤنٹنٹ کے انہیں دہکے دے کر نکال دیا ہے، ایک بوڑھے مزدور نے کہا کہ ان کی پانچ بیٹیاں ہیں ان کے گھر اب دوائیوں کے پیسے بھی نہیں ہیں، انہیں، تنخواہوں سمیت بقایاجات دی جائیں ورنہ وہ سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے، دوسری جانب روزنامہ جرات کی جانب سے یونیک گروپ کے سربراہ علی گھانگھرو سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز اور میسجز کیے گئے لیکن انہوں نے موقف نہیں دیا۔