ڈی آئی جی حیدرآباد کی اسپیشل ٹیم کا سربراہ پولیس کانسٹیبل ہونے کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ:علی نواز) ڈی آئی جی حیدرآباد کی اسپیشل ٹیم کا سربراہ پولیس کانسٹیبل ہونے کا انکشاف، کانسٹیبل ظفر چانڈیو کو چھاپوں اور گرفتاریوں سمیت لامحدود اختیارات، اعلیٰ پولیس افسران پریشانی کا شکار، پوری رینج میں پولیس کانسٹیبل ظفر چانڈیو کارروائیوں کے اختیارات، تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ کی جانب سے تشکیل کردہ اسپیشل ٹیم کا سربراہ ظفر چانڈیو پولیس کانسٹیبل ہونے کا انکشاف ہوا ہے، گذشتہ روز ٹنڈو محمد واقعے کی داخل کی گئی ایف آئی آر میں ظفر چانڈیو پولیس کانسٹیبل پی سی 906 لکھا گیا ہے، ڈی آئی جی کی جانب سے تشکیل کردہ ٹیم کی سربراہی ایک پولیس کانسٹیبل کو سونپنے کے ساتھ ظفر چانڈیو کو چھاپوں اور گرفتاریوں کے لامحدود اختیارات دئے گئے ہیں جس کے باعث اعلیٰ پولیس افسران پریشانی کا شکار ہیں، ذرائع کے مطابق ظفر چانڈیو کو پوری رینج میں کارروائیوں اور گرفتاریوں کے اختیارات دئے گئے ہیں اور وہ ضلع کے ایس اسی پیز کو بھی اطلاع دئے بغیر رینج میں کارروائیاں کرتا رہا ہے جس کے باعث مختلف اضلاع کے پولیس افسران سخت نالاں ہیں، دو دن قبل ٹنڈو محمد خان کے ستر موری والے علاقے قریب منشیات فروشوں کی جانب سے اے ایس پی سٹی حیدرآباد علینہ راجپر و دیگر پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنانے والے واقعے پر پولیس کی جانب سے 6 کیسز داخل کئے گئے جن میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، گرفتار چار افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا جنہیں عدالت نے چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے.