ڈسٹرکٹ سینٹرل اسسٹنٹ کمشنر ہاضم بھگوار آپے سے باہر
شیئر کریں
(رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ڈسٹرکٹ سینٹرل اسسٹنٹ کمشنر ہاضم بھگوار آپے سے باہر ہوگئے، النور پارک بلاک ایف نارتھ ناظم آباد پر ڈائریکٹر پارک ضلع وسطی اکبر کے ہمراہ غیرقانونی قبضے کا منصوبہ تیار، سپریم کورٹ اور محکمہ جاتی بائی لاز کھڈے لائن، پارک ٹھکانے لگانے کیلئے مبینہ طور پر بھاری نذرانے کی بازگشت، بجری بلاکس اور قبضہ مافیا کے خلاف علاقہ کونسلر اور مکینوں کا شدید احتجاج، جامعہ اشرفیہ کے نمازیوں سمیت مکینوں کو اسسٹنٹ کمشنر ہاضم بھگوار کی انگلش میں فحش گوئی اور مغلظات کا تحفہ، علاقہ مکینوں کے احتجاج پر ہاضم بھگوار نے سرکاری افسری کے لبادے کو اتار پھینکا اور 30/40 لڑکوں کو لیکر علاقہ مکینوں پر چڑھائی کردی ۔ موقع پر موجود علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ محکمہ انکروچمنٹ اور وصولیوں کا ڈان کہلانے والا فیصل پٹنی جو متحدہ لندن کا کارندہ بھی ہے وہ اور اسسٹنٹ کمشنر ہاضم بھگوار دونوں نشے میں دھت تھے اور علاقہ مکینوں کو مغلظات بک رہے تھے۔ مذکورہ تماشا 2 گھنٹے جاری رہا، علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد جمع ہونے پر اسسٹنٹ کمشنر اپنی ٹیم کے ہمراہ فرار ہوگئے، مذکورہ واقعہ پر علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پارک پر قبضہ سپریم کورٹ کے احکامات کے منافی اور غیرقانونی اقدام ہے، پارک کی تجارتی بنیادوں پر فروخت میں اسسٹنٹ اور ڈائریکٹر پارک اکبر دونوں کا غیرقانونی اشتراک تھا۔ علاقہ مکینوں کے شدید احتجاج پر مذکورہ سرکاری افسران نے چلے جانے میں ہی عافیت جانی، مگر جاتے ہوئے علاقہ مکینوں کو مزا چکھا نے کی دھمکی بھی دے گئے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔