میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اورنگی ٹاون میں20ارب کی زمینوں پر چائنا کٹنگ کا انکشاف

اورنگی ٹاون میں20ارب کی زمینوں پر چائنا کٹنگ کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۱۴ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

( رپورٹ۔اسلم شاہ)قومی احتساب بیورو کراچی کی جانب سے بلدیہ عظمی کراچی ،اورنگی ٹاؤن کی زمینوںکی تحقیقات کے دوران سب سے بڑے میگا مالیاتی اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔ سرکاری نجی اداروں کی20ارب روپے سے زائدمالیت کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ ، ڈبل الاٹمنٹ ،لیز ،سب لیز میں سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان احمد، کچی آبادی کے غیر قانونی تعینات14گریڈ لینڈ سروئیر عقیل احمد،غیر قانونی تعینات لینڈ سروئیر منان قائم خانی اور دیگر 20 غیر سرکاری افرادپراجیکٹ کی زمینوں کی ہیراپھیری میں ملوث ہیں۔ان تمام افراد کے سرکاری چالان ، لیز ،سب لیز پر دستخط موجود ہیں، اس میگا مالیاتی اسکینڈ ل کے اصل سرپرستوں میں سابق ڈپٹی میئر سید ارشد حسن اور متحدہ قومی موومنٹ کے بعض مرکزی رہنمابھی گردن گردن ملوث ہیں جو پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان، عقیل احمد کے جرائم کی مکمل پردہ پوشی کرتے رہے ۔ اور نگی ٹاون میں سرکاری اورنجی اداروں کی رہائشی،تجارتی ، فلاحی، رفاعی، کھیل میدان، پارکس ، گرین بیلٹ،نالے ،قبرستان،اورنگی کاٹیج انڈسٹری، گلشن بہار، گلشن ضیاء ،بس ٹرمینل ،عبدالحق ٹاؤن اور مختلف تعلیمی و صحت کے مقاصد کے لیے مختص زمینوںکے علاوہ جعلی ہائوسنگ سوسائٹیز، بلڈرزاور دیگر زمینوں پر چائنا کٹنگ کی گئی ہے، اس دوران متعدد الاٹیز کو کروڑ روپے مالیت کی لیز ،سب لیز اور زمین کی جمع پونجی سے محروم کردیا گیاہے۔ اس حوالے سے بعض الاٹیز نے عدالت سے رجوع کررکھا ہے۔ تحقیقاتی ادارے کوابتدائی تفتیش کے دوران اہم معلومات اور ثبوت مل گئے ہیں۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ماضی میںسب سے زیادہ بھیانک جرائم سب سے بڑی کچی آبادی اورنگی ٹاون میں ہوئے ہیں،ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو کراچی کی خصوصی ٹیم نے شہر کی سب سے بڑی کچی آبادی اورنگی ٹاون کے پروجیکٹ میں کام کرنے والے سابق ڈائریکٹر رضوان خان اور دیگر افسران پر دورانِ تفتیش کئی پلاٹوں کے جعلی کاغذات بنوانے، لیز کرانے کا الزام عائد کیا ہے،جو سابق میئر کراچی وسیم اختر کے من پسند اور چہیتے افسران تصور کیے جاتے تھے اور ان کے جرائم کی سرپرستی سابق ڈپٹی میئر کراچی ارشد حسن کررہے تھے،جبکہ پروجیکٹ اورنگی کے بے تاج بادشاہ 14گریڈ کے کچی آبادی کے لینڈ سرویئر عقیل احمد کروڑوں روپے رشوت کمیشن اور کک بیک وصول کرکے کئی جائیدادوں کے مالک بن چکے ہیں۔ نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی ، فیڈرل بی ایریا ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر میں کروڑ روپے مالیت کی قیمتی جائیدادیں ان کی اہلیہ اور دیگر کے نام پر موجود ہے،یاد رہے کہ وہ سپریم کورٹ کے حکمنامہ کے برخلاف ڈیپوٹیشن پر پروجیکٹ میں تعینات ہے، وہ پروجیکٹ میں رضوان خان کے بعد سب سے مضبوط افسر تصور کیے جاتے ہیں۔وہ اس سے قبل بھاری نذرانوں کے عوض نیب، اینٹی کرپشن اور تحقیقاتی اداروں میں اپنے خلاف درجنوں تحقیقات بند کراچکے ہیں۔زمین کی حیثیت تبدیل کیے بغیر تعمیرہونے والے شادی گھراور دیگر غیرقانونی کاموں میں بلڈنگ کنٹرول کے افسران براہ راست ملوث ہیں۔ اس گورکھ دھندے میں پی ڈی اور نگی براہ راست ملوث ہیں۔ نئے پروجیکٹ ڈائریکٹر شارق الیاس نے مذکورہ انکشافات ہونے کے بعد اورنگی میں لیز اور سب لیز پر پابندی عائد کردی ہے اور تصدیق کی ہے کہ سرکاری چالانوں اور لیزپر دستخط کرنے والے سرکاری ملازمین نہیں تھے ۔ وہ رضوان خان کے ملازمین ہیں جن کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں