پیپلز پارٹی کے ضلعی چیئرمین نے دو، دو عہدے رکھ لیے
شیئر کریں
ضلع چیئرمین بن گئے تو کیا ، وزیر اور مشیر کا عہدہ بھی نہیں چھوڑیں گے، پیپلز پارٹی کے ضلع چیئرمین نے دو، دو عہدے رکھ لئے،گھوٹکی کا چیئرمین بننے کے باوجود بنگل خان مہر تاحال محکمہ جنگلی حیات اوراینٹی کرپشن کے خاص معاون ہیں۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ بھر میں ضلع چیئرمین کا انتخاب 15 جون کو ہوا، ضلع چیئرمین کی الیکشن میں ضلع گھوٹکی میں پی پی ایم این اے سردار محمد بخش مہر کے بھائی بنگل خان مہر ، ٹنڈو محمد خان میں قاسم نوید قمر اور مرتضی وہاب میئر کراچی منتخب ہوئے، بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے باوجود تینوں رہنمائوں نے سندھ کابینہ میں مشیر اور خاص معاون کے عہدوں سے استعیفا نہیں دیا، گھوٹکی کے چیئرمین بنگل خان مہر کے پاس سب سے بڑا اور اہم محکمہ جنگلی حیات اور اینٹی کرپشن ہے، بنگل خان مہر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے دوست پی پی ایم این اے سردار محمد بخش مہر کے چھوٹے بھائی ہیں،وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر الزمان شاہ کے بیٹے قاسم نوید قمر بھی 15 جون کو ضلع ٹنڈو محمد خان کے چیئرمین منتخب ہوئے اور ان کے پاس سندھ کابینہ کا سرمایہ کاری ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا محکمہ ہے، اس کے علاوہ مرتضی وہاب بھی میئر کراچی بن گئے ہیں اور ان کے پاس وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون ہیں، مرتضی وہاب میئر کراچی کے دفتر کے علاوہ سندھ اسمبلی میں وزیر قانون کا دفتر بھی استعمال کرتے ہیں، سندھ سیکریٹریٹ اولڈ کے ڈی اے بلڈنگ میںلگزری دفتر گھوٹکی کے چیئرمین بنگل خان مہر کے زیر قبضہ ہے، اس کے علاوہ قاسم نوید قمر کے پاس بھی فنانس ڈپارٹمنٹ کے قریب واقع سندھ سیکریٹریٹ کی عمارت میںخاص معاون کا دفتر موجود ہے، جبکہ ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد وزیر اعلیٰ سندھ کے خاص معاون ہیں اور وہ ملیر سے متعلق معاملے دیکھتے ہیں، پی پی رہنما اسلام الدین شیخ کے بیٹے ارسلان اسلام شیخ سکھر کے میئر منتخب ہوگئے ہیں، لیکن ارسلان شیخ بھی تاحال وزیراعلیٰ سندھ کے خاص معاون ہیں اور ان کو سکھر شہر کے معاملات دیکھنے کے لئے خاص معاون بنا یا گیا، سکھر کا میئر بننے کے باجود ارسلان اسلام شیخ نے وزیراعلیٰ سندھ کے خاص معاون کا عہدہ نہیں چھوڑا۔ حکومت سندھ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسیمبلیوںکی مدت میں صرف ایک ماہ کا وقت ہے ایک ماہ میں نگران حکومت کا قیام عمل میں آئے گا ، نگران کابینہ کے قیام وقت قریب ہے اور قلیل مدت کے باعث یہ نئے وزیر، مشیر نہیں بنائے جارہے ہیں۔