میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلڈرز کو ڈراؤ پھر مال بناؤ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں انوکھا کھیل شروع

بلڈرز کو ڈراؤ پھر مال بناؤ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں انوکھا کھیل شروع

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۴ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(نمائندہ خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے KAECHS کے پلاٹ پر لگائی جانے والی سیل توڑکر تعمیرات کرنے والے 3 بلڈروں کے خلاف ٹیپو سلطان تھانے میں مقدمہ درج کرادیا مقدمہ سینئر بلڈنگ انسپکٹر منظور چانڈیو کی جانب سے درج کرایا گیا مذکورہ غیر قانونی تعمیرات پٹہ سسٹم مافیا کی اجازت کے بغیر جاری تھیں، شہر میں ایس بی سی اے درجنوں غیر قانونی تعمیرات مسمار کرکے سیل لگاتی ہے اور بلڈر پٹہ سسٹم مافیا سے معاملات طے کرکے سیل خود ہی پھاڑ دیتے ہیں لیکن ان کے خلاف ایس بی سی اے کی جانب سے کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا جاتا ٹیپو سلطان تھانے میں مقدمہ درج کرانے والا سینئر بلڈنگ انسپکٹر منظور چانڈیو نے درج کرائی گئی ایف آئی آر نمبر 227/2023 میں دعویٰ کیا ہے کہ KAECH سوسائٹی کے بلاک نمبر 4 کے پلاٹ نمبر A-269/1 کو 21 نومبر 2022 کو ایس بی سی اے نے غیر قانونی تعمیرات کرنے پر ڈیمالیشن کرکے سیل کیا تھا اور مورخہ 13 جولائی 2023 کو جب وہ سیل چیک کرنے آئے تو ایس بی سی اے کی سیل کھلی ہوئی تھی جس پر معلومات کیں تو معلوم ہوا کہ محمد سلمان ولد حسین احمد، محمد فیضان ولد حسین احمد اور فہد ولد نامعلوم نے مذکورہ سیل کھول کر غیر قانونی تعمیرات شروع کی ہیں جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے ذریعے کا کہنا ہے کہ KAECHS کے مذکورہ پلاٹ پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے پٹہ سسٹم کی اجازت کے بغیر غیر قانونی تعمیرات کی جارہی تھیں اگر بلڈر پٹہ سسٹم کو بھتہ ادا کردیتا تو اس کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں ہوتی شہر میں ایس بی سی اے کی جانب سے سینکڑوں غیر قانونی تعمیرات پر ڈیمالیشن کی گئی انہیں سیل بھی کیا گیا اور جب بلڈر نے ایس بی سی اے کے پٹہ سسٹم سے معاملات طے کرلے تو اس نے ایس بی سی اے کی سیل خود پھاڑ کر کھلے عام غیر قانونی تعمیرات کیں حال ہی میں فیڈرل بی ایریا بلاک 15 میں بلڈنگ انسپکٹر ذیشان نے ایک رہائشی پلاٹ پر دکانیں اور گرائونڈ پلس 3 اور پینٹ ہائوس کی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی مذکورہ غیر قانونی تعمیرات گلبرگ ٹائون کے بدنام زمانہ بلڈنگ انسپکٹر فرحان ایوب عرف فرحان کالا نے کرائی تھی مذکورہ غیر قانونی تعمیرات پر کاسمیٹک ڈیمالیشن کرکے 3 لاکھ روپے موقع سے لے لئے گئے اور پھر بلڈر سے مزید 7 لاکھ روپے دینے پر معاملات طے کرکے اس غیر قانونی تعمیرات کو چھوڑ دیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں