ارشد پپو قتل کیس میں عزیر بلوچ اعترافی بیان سے مکر گیا، حبیب جان اشتہاری قرار
شیئر کریں
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کے دوران بیرون ملک روپوش ملزم حبیب جان بلوچ کو اشتہاری قرار دے دیا۔پیرکوارشد پپو قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی،عزیربلوچ سمیت دیگرکو عدالت میں پیش کیاگیا۔دوران سماعت رینجرز پراسکیوٹر نے عذیر بلوچ کے اعترافی بیان کو کیس کاحصہ بنانے کی استدعا کی۔عدالت نے ملزم عذیربلوچ سے استفسار کیا کہ ہم آپ کے اعترافی بیان کی کاپی اس کیس کا حصہ بنا دیں؟ اس پر ملزم عذیر بلوچ نے کہا کہ میرا کوئی اعترافی بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا جج کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ ہوا ہے، اعترافی بیان پر آپ کے دستخط بھی موجود ہیں، کل کو اس کیس کے ٹرائل سے بھی مکر جائو گے کہ کوئی ٹرائل ہی نہیں ہوا۔کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے 25 جولائی کو پولیس مقابلے میں ہلاک بابا لاڈلہ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی اور آئندہ سماعت پر ملزمان پر ترمیمی فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کر دی۔کیس کی سماعت کے دوران پولیس رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ ملزم حبیب جان بیرون ملک روپوش ہے گرفتار نہیں ہوسکا، جس پر عدالت نے لندن میں مقیم ملزم حبیب جان سمیت گینگ وار کے دیگر اہم کارندوں کو بھی اشتہاری قرار دے دیا۔عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دیئے گئے دیگر ملزمان میں زاہد لاڈلہ، آصف مٹھل، فیصل پٹھان، استاد تاجو، شبیر احمد ، یاسر پٹھان، ثاقب باکسر، جواد لنگڑا، حمید عرف لالہ اورنگی، شاہد مکس پتی اور شیراز کامریڈ شامل ہیں۔