سندھ نرسنگ بورڈکی ناظمہ امتحانات کے خلاف شکایات کے انبار
شیئر کریں
( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) محکمہ صحت سندھ میں سندھ نرسنگ بورڈ کی ناظمہ امتحانات خیر النساء کے خلاف شکایات کا انبار، محکمہ صحت نے شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے ناظمہ امتحانات خیرالنساء کو عہدے سے فارغ کردیا ،مالی بدعنوانی کی انکوائری پر غور شروع کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے سندھ نرسنگ بورڈ میں بڑے عرصے سے ناظمہ امتحانات کے عہدے پر براجمان خیر النساء کابالاآخر تبادلہ کرہی دیا، ان کو آئندہ احکامات تک محکمہ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، سیکریٹری صحت سندھ ذوالفقار شاہ کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹفکیشن میں سابق کنٹرولر نرسنگ بورڈ کے خلاف چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے تحریر کیا گیا ہے کہ خیر النساء کی خلاف مسلسل شکایات موصول ہوتی رہی ہیں جس کے بنیاد پر ان تبادلہ کرکے18گریڈ کی کلینیکل لیکچررروبینہ شر کوسندھ نرسنگ بورڈ میں ناظمہ امتحانات تعینات کیا گیا ہے۔محکمہ صحت سندھ کے افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نرسنگ بورڈ میں مالی بدعنوانیوں، پیپر آئوٹ کرکے لاکھوں روپے بٹورنے، طلبہ اور طالبات سے ایڈمیشن، امتحانات اور سند کے حصول کے وقت پیسے لینے کی شکایت موصول ہو ئیں، حال ہی میں نرسنگ بورڈ کے امتحانات کے دوران پیپر وقت سے پہلے آئوٹ ہوگئے جس کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئیں کہ پیسے لینے کے بعد من پسند امیدواروں کو پیپر رات کو ہی فراہم کیا گیا جس پر بھانڈہ پھوٹ گیا، خیرالنساء کے خلاف نوکریوں کا غیرقانونی اشتہار شایع کروانے، پیپر آئوٹ کرنے اور مالی بدعنوانیوں کی انکوائری شروع ہونے کا امکا ن ہے۔جبکہ خیر النساء نے سندھ نرسنگ بورڈ میں ناظمہ امتحانات اسامیوں کا اخبارات میں اشتہار جاری کیا جس میں گریڈ 16کے کمپیوٹر آپریٹر کی ایک،گریڈ 16کے ڈیٹا پروسیسنگ آپریٹرکی 2، گریڈ 11کے جونئر کلرک کی 5 سمیت 12آسامیوں شامل تھیں،سیکریٹری صحت سندھ سید ذوالفقار شاہ نے ایسے اشتہار کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے خیر النساء کو شوکاز نوٹس جاری کیا جس میں کہا گیا کہ خیر النساء نے مذکورہ بھرتیوں کا فیصلہ کر کہ اختیارات کاصرف ناجائز استعمال کیا بلکہ سندھ نرسنگ تعلیمی بورڈکے رولز کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ خیرالنساء شوکاز نوٹس ملنے کے بعد دعویٰ کرتی رہی کہ محکمہ صحت سندھ نے غلط فہمی کی بنیاد پر شوکاز نوٹس دیا ہے۔