میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیٹرولیم تحقیقاتی کمیٹی کا پورٹ قاسم  ٹرمینل پر چھاپہ

پیٹرولیم تحقیقاتی کمیٹی کا پورٹ قاسم ٹرمینل پر چھاپہ

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۴ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

ملک بھر میں پٹرول کا بحران برقرار ہے جبکہ وزارت پٹرولیم کی طرف سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے پورٹ قاسم ٹرمینل میں چھاپہ پر مارا، ایک اور نجی تیل کمپنی بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث نکلی۔تفصیلات کے مطابق وزارت پیٹرولیم کی بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے کراچی میں پورٹ قاسم ٹرمینل میں چھاپا مارا اور ایک اور نجی پیٹرولیم کمپنی کے خلاف سکھن تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔مقدمہ ممبرفیول کرائسس کمیٹی کی مدعیت میں درج کیا گیا جس کے متن کے مطابق نجی تیل کمپنی موجودہ تیل بحران کی ذمے دار ہے۔ مقدمہ ممبرفیول کرائسس کمیٹی کے ممبرمحمدقاسم کی مدعیت میں درج کیاگیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل کیماڑی میں بھی دو تیل کمپنیوں پر مقدمہ درج کیا جاچکا ہے ان دو تیل کمپنیوں پر بھی بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی کا الزام ہے۔دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کے معاملے پر ایف آئی اے کی دوبارہ طلبی کے باوجود 3 نجی پیٹرولیم کمپنیوں کے سی ای اوزہفتے کے روز بھی پیش نہیں ہوئے۔واضح رہے کہ پاکستان میں یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد سے ملک بھر میں پیٹرول کا بحران پیدا ہوگیا ہے اور حکومت اب تک اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہے۔وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور گذشتہ دنوں ایف آئی اے نے دیگر متعلقہ اداروں کے ہمراہ کیماڑی آئل فیلڈ پر نجی تیل کمپنی کے ڈپو پر چھاپہ مارا تھا جہاں تیل کا بڑا ذخیرہ موجود تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں