ثانوی تعلیمی بورڈکے امتحانات بھی مافیاکے نرغے میں
شیئر کریں
(رپورٹ/ڈاکٹر فہیم دانش)ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت منعقدہ سالانہ امتحانات برائے 2022 میں من پسندامتحانی مراکز بنوانے میں مافیا سرگرم عمل لاکھوں روپے کے عوض چھوٹے چھوٹے رہائشی گھروں میں قائم نجی اسکولوں میں امتحانی مراکز قائم کروادیے گئے جن کو گزشتہ برس بورڈ کی مجوزہ ٹیم نے بلیک لسٹ قرار دے کر ختم کروادیے گئے تھے، مافیا میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کے اپنے کئی کئی اسکول اور نجی کالجز ہیں ،مذکورہ افراد نے شیلٹر حاصل کرنے کی لیے خود کو نجی اسکولوں کی ایسوسی ایشنز میں بھی شامل کرکھا ہے۔ واضح رہے کہ اس طرح کے اسکولوں کی کثیر تعداد کراچی کے مضافاتی بستیوں میں ضرورت سے زیادہ ہے، ان اسکولوں کو ایک خاص مشن کے تحت امتحانی مراکز بنوائے جاتے ہیں، جہاں فی پرچہ پانچ ہزار تک طالب علموں سے وصول کرکے باقاعدہ نقل کرواکر امتحان دلوایا جاتاہے، یہ اسکول لانڈھی کورنگی مانسرہ کالونی فیچر کالونی فرنٹیر کالونی سرجانی ٹان نیوکراچی اورنگی ٹان بلدیہ شیرشاہ لیاری ٹاؤن کیماڑی سمیت شہر کے دیگر علاقے شامل ہیں مصدقہ ذرائع کے مطابق نجی اسکولوں کی ایسوسی ایشن کیسرگرم رکن نے ایک سینٹر کے قیام کے عوض پچاس ہزار سے تین لاکھ روپے لیے ہیں جن میں ایس ایف اسلامک سیکنڈری اسکول مسلم آباد نواب سیفی سے 2 لاکھ 40 ہزار روپے لیے گئے مذکورہ اسکول 120 گز پر واقع ہے جس میں رہائش بھی موجود ہے۔ اسی طرح ایف شاہ سیکنڈری اسکول لانڈھی مانسہرہ کالونی جو کہ بدنام زمانہ اسکول ہے، گزشتہ سال اس کو منسوخ کردیا گیا تھا، یہ اسکول بھی 120 گز پر مشتمل ہے جبکہ مانسہرہ کالونی میں واقع نادیہ پبلک اسکول کو بھی امتحانی مرکز بنادیا گیا ہے جو کہ 120گز پر مشتمل ہے، یہ اسکول بھی سال گزشتہ وزٹ کے دوران منسوخ کیا جاچکا ہے۔