اپوزیشن کی دھاندلی کیخلاف تحریک شروع، پشین جلسے میں 6 جماعتی اتحاد کا تحریک تحفظ آئین کا اعلان
شیئر کریں
اپوزیشن نے دھاندلی کیخلاف نئی نویلی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے 6 جماعتی اپوزیشن اتحاد بنالیا اور حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کر دیا۔ملک کی 6 اپوزیشن جماعتوں نے آئین کی بالادستی کیلئے تحریک تحفظ آئین کے نام سے تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔اس اپوزیشن اتحاد میں پاکستان تحریک انصاف، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ، جماعت اسلامی ،بلوچستان نیشنل پارٹی ،سنی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین شامل ہے۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی تحریک کے صدر نامزد کردیے گئے ، اتحاد میں شامل جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل کوارڈینشن کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔اپوزیشن جماعتوں رہنمائوں نے کہاہے کہ وہ آئین کی تحفظ اور جہاد کیلئے میدان میں نکلے ہیں جعلی اسمبلیوں کو گراکر رہیں گے۔فارم 47 والی جعلی حکومت قائم رہنے والی نہیں ہے۔9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنیلائی جائے، فوٹیج کے سامنے آنے سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا۔ان خیالات کا اظہار اپوزیشن لیڈر عمر ایوب،پشتونخوامیپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی،بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور دیگر نے اپوزیشن جماعتوں کے زیر اہتمام تحریک تحفظ آئین پاکستان کے عنوان سے تاج لالا فٹبال اسٹیڈیم پشین میں منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تحریک انصاف کے رہنما و اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک میں جہاد کے لیے نکلے ہیں، یہ جہاد ملک کی آئین اور بالادستی کے لیے ہے۔۔ حکومت بلوچستان نے جگہ جگہ پرناکے لگائے ہیں، کارکنوں اور پارٹی کے جھنڈوں کو نہیں چھوڑا جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر فام 45 کی حکومت بنتی تو ملک میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنتی۔ ہمارے قائدین اور کارکنوں کو بلاجواز قید کیا گیا ہے۔عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنیلائی جائے، فوٹیج کے سامنے آنے سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہے۔جلسے سے "تحریک تحفظ آئین کے صدر محموداچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں آئین کی بالا دستی نہ ماننے والوں کو مردہ باد کہتے ہیں، تمام اقوام کو برابری کا حق دینا ہوگا۔ پاکستان تمام اقوام کا مشترکہ گھر ہے، آئین ملک کو جوڑنے کا ذریعہ ہے، تمام سیاسی کارکن جان لیں کہ بلوچستان کے باسیوں کے سامنے فصلی بٹیروں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ ہر سیاسی جماعت کے رہنما عہد کریں کہ وہ فصلی بٹیروں کو قبول نہ کریں، عمران خان کل جو بھی تھا مگر آج پارلیمنٹ کا مضبوط ترین امیدوار ہے، عوام کی طاقت سے جعلی اسمبلیوں کو گرا دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان سمیت تمام قبائل کو انکے وسائل پر اختیار دینا ہوگا تب پاکستان مضبوط ہوگا۔عوام کے حقوق کا تحفظ کیا گیا تو ملک تا قیامت محفوظ رہے گا، خطے میں کسی وطن فروش کو برداشت نہیں کریں گے۔۔جلسے سے پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ گاہ پر آنے والے راستوں پر جگہ جگہ ناکے لگاکر سیاسی کارکنوں کو جلسے سے روکا گیا۔ جلسہ افسر شاہی کے خلاف اعلان جنگ ہے، جعلی مینڈیٹ سے آنے والی حکومت قائم رہنے والی نہیں۔قائدین کو قید کرنے والے ہمارے روح پر قابض نہیں ہوسکتے، عوام کے سیلاب کے آگے پل نہیں باندھے جاتے۔۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قوم کو حقیقی آزادی کی سوچ دی، پاکستان میں آئین اور قانون کا گلہ گھونٹا گیا۔۔ہمیں احتجاج کے لیے دلیر لوگ درکار ہیں، تاریخ دلیروں کو نہیں بھولتی، قوم کی آزادی چاہنے والے ہمارا ساتھ دیں۔۔پشین میں منعقدہ جلسے سے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن سیاسی ورکروں کو قدرتی آفت نہیں روک سکی تو دفعہ 144 کیسے روکے گی۔ ہمارے سیاسی کارکنوں نے سخت ترین مارشل لا کا مقابلہ کیا، بلوچستان کے لوگوں کو مارشل لا، فوجی آپریشن اور حکومت خانے روک نہیں سکی تو دفعہ 144 کیا چیز ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں فام 47 کی حکومت ہے اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، غیر قانونی الیکشن کمیشن کی حکومت ہے۔۔ ملک میں عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، اب تک ایک ایف آئی آر درج ہوچکی ہوگی، ہم فوج کا نام لیتے تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جنہیں اہل محلہ بھی نہیں پہچانتے۔ بلوچستان کے لاپتہ افراد کے بعد ملک کے ہر کونے سے لوگوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے، لوگ عید کی خوشیاں مناتے اور بلوچستان والے عید کے دن بھی اپنے پیاروں کو سڑکوں پر ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔جلسے سے سنی علما کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی ابتدا بلوچستان سے ہوئی ، یہاں کے عوام کے لیے جس طرح آواز اٹھانی چاہیے تھی اس طرح نہیں اٹھا سکے۔ پاکستان کسی کی جاگیر نہیں یہ بلوچوں، پشتونوں، پنجابیوں، سندھیوں کا پاکستان ہے، 8 فروری کو عوام نے ثابت کردیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کیساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی آج جیل میں پاکستان کے حقوق کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں۔ پشین جلسہ سے خطاب میں متحدہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان میں ہمیں ٹکروں میں بانٹ دیا گیا، بلوچستان میں کسی بھائی پر ظلم ہوگا تو پورے پاکستان میں ظلم ہوگا۔ 8 فروری کو عوام جس کو حکمران لانا چاہتے تھے اس کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ آئین کو پاوں تلے روندا جا رہا ہے، ہمیں گھروں سے نکلنا ہوگا اس ملک کو بچانا ہوگا، پارلمینٹ کو بااختیار بنانا ہے۔۔یاد رہے اپوزیشن کے جلسے سے قبل پشین میں انتظامیہ نے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرکے شہر میں پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی تھی۔۔