سیکریٹری زراعت کی آشیرباد ،ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ نے کرپشن ،بھتہ خوری کے ریکارڈ توڑ دیے
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سیکریٹری زراعت کا آشیرباد، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ نور محمد بلوچ نے کرپشن اور بھتہ خوری کے ریکارڈ توڑ دیے، ریوائز اسٹمیٹ کی مد میں 60 لاکھ روپے نکالنے کیلئے کاغذی کارروائی مکمل، محکمہ زراعت کے افسران نے ڈی جی کی ماہانہ بھتہ خوری کے خلاف صوبائی وزیر اور چیف سیکریٹری کو خط لکھ دیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کے شعبہ ایگریکلچر ریسرچ ٹنڈو جام میں سیکریٹری زراعت اعجاز مہسیر کی پشت پناہی کے باعث ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ کے کرپشن و بھتہ خوری کے تمام رکارڈ توڑ دیے ہیں، ایگریکلچر ریسرچ میں گذشتہ تین سال سے نور محمد بلوچ نے سسٹم قائم رکھا ہوا جو ماہانہ افسران سے بھتہ وصول کرتا ہے، روزنامہ جرأ ت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نے ریوائز اسٹمیٹ میں 60 لاکھ روپے کے لگ بھگ روم کے بل خزانہ آفیس سے پاس کروا لئے ہیں جو ایک دو دن میں نکالے جائینگے، دوسری جانب ایگریکلچر ریسرچ میں کام کرنے والے زرعی سائنسدانوں نے چیف سیکرٹری سندھ اور صوبائی وزیر سندھ کو خط لکھا ہے جس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ نور محمد بلوچ زرعی سائنسدانوں کو بلیک میل کرکے ماہانہ بھتہ وصول کرتا ہے، بھتہ نہ دینے پر 8 افسران کو چیف سیکریٹری کے پاس رپورٹ کرنے کی سمری بھی بھیجی گئی ہے، نور محمد بلوچ کی ترقی غیرقانونی ہے اور کرپشن کے سنگین الزامات میں اس کی چیف سیکریٹری نے نچلی گریڈ میں تنزلی بھی کردی تھی تاہم نور محمد بلوچ جعلسازی کے ذریعے ترقیاں حاصل کرکے گریڈ 20 میں پہنچا اور اسے ڈی جی ایگریکلچر ریسرچ تعینات کردیا گیا ہے، نور محمد بلوچ کی کچھ عرصہ قبل افسران سے ماہانہ منتھلی طلب کرنے کی ایک آڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جس کی تحقیقات کا حکم سابقہ صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے دیا تھا تاہم وہ تحقیقات بند کردی گئی تھی، کچھ ماہ قبل بھی نور محمد بلوچ کی جانب سے بھتہ طلب کرنے پر افسران احتجاج کیا تھا تاہم سیکریٹری زراعت اعجاز مہسیر نے تحقیقات کرکے کارروائی کی بجائے آفیس میں جرگہ کرکے افسران کو خاموش کردیا تھا، ذرائع کے مطابق سیکریٹری زراعت اعجاز مہیسر کی ڈی جی نور محمد بلوچ کو مکمل پشت پناہی حاصل ہے، اسے حوالے سے روزنامہ جرأت کی جانب سے صوبائی مشیر زراعت منظور حسین وسان اور سیکریٹری زراعت اعجاز مہیسر سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز اور میسجز کئے گئے لیکن انہوں نے کوئی موقف نہیں دیا۔