ضمنی انتخابات، ٹکٹوں کی تقسیم پر ایم کیو ایم میں امیدواروں کے ناموں پر اختلاف
شیئر کریں
(نمائندہ خصوصی) ضمنی انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم پر ایم کیو ایم تاحال حتمی فیصلہ کر سکی حلقہ بندیوں سے متعلق احتجاج ملتوی کرنے کے بعد پارٹی قیادت نے خاموشی اختیار کر لی ہے پیپلزپارٹی کی جانب سے 53 یونین کونسل بڑھانے سے متعلق بھی تاحال کوئی ڈرافٹ سامنے نہیں آسکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 16 مارچ کو کراچی کی 9 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات سے متعلق ایم کیو ایم پاکستان تاحال کسی بھی قسم کا فیصلہ نہیں کر سکی ہے جس کی بنیادی مختلف تجاویز بتائی جاتی ہیں پارٹی کے متعدد رہنما سینئر رہنماؤں کو میدان میں اتارنے کا مشورہ دے رہے ہیں جبکہ متعدد رہنما نئے چہروں کو الیکشن لڑوانے کی تجویز دیتے دکھائی دیتے ہیں ایم کیو ایم کی جانب سے ضمنی میں کراچی کی نشستوں کے لیے 40 سے زائد کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں تاہم اب تک انتخابی عمل میں حصہ لینے والے امیدواروں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا جا سکا ہے۔ایم کیو ایم کی قیادت حالیہ دنوں پیپلزپارٹی سے 53 یونین کونسل کے معاملے پر ہونے والے خفیہ معاہدے میں پیش رفت کا انتظار کر رہی ہے اس ضمن میں گزشتہ روز مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی بھی گورنر سندھ سے اہم ملاقات ہوئی ہے ایم کیو ایم کی جانب سے پیپلزپارٹی سے ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد سے متعلق آئندہ چند روز میں رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں ایم کیو ایم اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کے ساتھ ساتھ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے ناموں کا تعین کرے گے۔