میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جسٹس قاضی فائزکابنچ کی تمام ججز سے رائے نہ لینے پر رجسٹرار کو خط

جسٹس قاضی فائزکابنچ کی تمام ججز سے رائے نہ لینے پر رجسٹرار کو خط

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۴ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیراعظم فنڈز کیس فیصلے میں سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی نے بنچ میں شامل تمام ججز سے رائے نہ لینے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔ذرائع کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی نے رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم فنڈز کیس نمٹانے کے فیصلے کو مجھ سے رائے لئے بغیر ہی میڈیا پر جاری کرد یا گیا جبکہ روایت کی مطابق چیف جسٹس کے فیصلے کو سنیارٹی کے حساب سے مجھے بھیجا جانا چاہیے تھا تاہم یہ فیصلہ جسٹس اعجاز الاحسن کو بھیج دیا گیا لیکن میرے پاس ابھی تک نہیں آیا اور پھر اس فیصلے کو میڈیا کو بھی جاری کردیا گیا۔اپنے خط میں سوال اٹھاتے ہوئے جسٹس قاضی عیسی نے خط میں رجسٹرار سپریم کورٹ سے استفسار کیا کہ فیصلے کو روایت کے مطابق مجھے کیوں نہیں بھجوایا گیا اور مجھے کیوں اس فیصلے سے اتفاق یا اختلاف کا موقع فراہم نہیں کیا گیا، میڈیا کو بھیجنے سے پہلے فیصلے کی کاپی سینیارٹی کے مطابق ججز کو نہیں بھیجی گئی، یہ فیصلہ میڈیا کو جاری کرنے کی ہدایت کس نے جاری کی، مجھے اس فیصلے کی فائل فراہم کی جائے تاکہ میں اس کو پڑھ سکوں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کئے گئے فیصلے میں کسی بھی جج کی رائے نہیں بتائی گئی تھی جس سے یہ تاثر پیدا ہواتھاکہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے یا تو اس فیصلے پر اپنی رائے دینا مناسب نہیں سمجھا یا پھر اسے درست تسلیم کرلیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں