میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے پر مُصر، الیکشن کمیشن کو ایک اور خط

سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے پر مُصر، الیکشن کمیشن کو ایک اور خط

جرات ڈیسک
هفته, ۱۴ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ حکومت نے 15 جنوری کو کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں ہونے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے لیے صوبائی الیکشن کمیشن کو ایک اور خط لکھ دیا ہے۔ مراسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی ایک بار پھر درخواست کی گئی۔ حکومت سندھ کے لوکل گورنمنٹ اینڈ ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ سندھ حکومت نے صوبائی کابینہ اجلاس میں پولنگ اسٹیشن میں پاک فوج اور رینجرز کی عدم دستیابی پر خدشات کا اظہار کیا تھا تاہم اس حوالے سے صوبائی حکومت کے خدشات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ سندھ حکومت نے کہا کہ 13 جنوری کو صوبائی چیف سیکریٹری کے دفتر میں اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو امن و امان کی صورتحال کے علاوہ مختلف سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو لاحق خطرات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ مراسلے میں حکومت سندھ کے خدشات اور تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر پولنگ اسٹیشنز پر پاک فوج اور رینجرز کی دستیابی کی اشد ضرورت ہے اور حکومت سندھ اس حوالے سے پہلے ہی وزارت داخلہ، وفاقی حکومت کو مطلوبہ سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے خط لکھ چکی ہے۔ سندھ حکومت نے خط میں درخواست کی کہ سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہونے تک بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے جائیں اور اس حوالے سے حکومت سندھ الیکشن کمیشن کے جواب کی منتظر ہے۔ وزارت داخلہ نے سندھ میں 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران فوج اور رینجرز کی تعیناتی سے معذرت کرنے پر الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا۔ خط میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ نے فوج اور رینجرز کی تعیناتی کا معاملہ جی ایچ کیو کے ساتھ اٹھایا تھا جس پر جی ایچ کیو نے کہا کہ الیکشن کے دوران اتنی بڑی تعداد میں تعیناتی ممکن نہیں ہے۔ خط میں کہا گیا کہ پہلے درجے پر اسٹیٹک تعیناتی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، انتخابی عملے اور مواد کو سیکیورٹی دینا ممکن نہیں اس لیے الیکشن کمیشن صرف 500 حساس پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی کرے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ 500 حساس پولنگ اسٹیشن کے باہر رینجرز کی اسٹیٹک تعیناتی کی جاسکتی ہے۔ اسی دوران وزرات داخلہ نے حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر فرنٹیر کانسٹیبلری کی تعیناتی کی ہدایت کردی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر فرنٹیر کانسٹیبلری کی اسٹیٹک تعیناتی کی درخواست کی تھی۔وزارت داخلہ نے کہا کہ تعیناتی کی تاریخ اور علاقہ سندھ حکومت، الیکشن کمیشن ، فرنٹیر کانسٹیبلری کے ساتھ مشاورت سے طے کریں گی۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 2 ہزار 300 سے زائد پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا ہے جس کے بعد وزارت داخلہ نے فوج اور رینجرز اہلکاروں کی اسٹیٹک تعیناتی سے معذرت کی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں