پبلک اکائونٹس کمیٹی اجلاس، مرغی کی انتڑیوں ،پنجوں سے تیارتیل کی فروخت کاانکشاف
شیئر کریں
پبلک اکائونٹس کمیٹی میں انکشاف ہواہے کہ چکن کی انتڑیوں اور پنجوں سے آئل تیار کیا جاتا ہے جو ملک میں استعمال ہورہاہے ۔پبلک اکاونٹس کمیٹی کا رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی آڈٹ رپورٹ 2019-20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا ۔ چیئر مین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہاکہ سائنس و ٹیکنالوجی ایک بہت اہم وزارت ہے، بعض ممالک میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کو ڈپٹی وزیراعظم بنایا جاتا ہے۔رانا تنویر حسین نے کہاکہ ہمارے ہاں اداروں کی استعداد کار کا فقدان ہے۔ رکن پی اے سی سید حسین طارق نے کہاکہ ملک میں چکن کے ویسٹ سے کوکنگ آئل بنایا جارہا ہے، ہوٹلوں میں چکن ویسٹ سے بنا کوکنگ آئل استعمال ہورہا ہے۔ سید حسین طارق نے کہاکہ سندھ میں خصوصاً ایسی بہت سی فیکٹریاں چل رہی ہیں۔ رکن پی اے سی نے کہاکہ چکن کی انتڑیوں اور پنجوں سمیت ویسٹ پگھلا کر آئل تیار کیا جاتا ہے،چیئرمین پی اے سی نے کوالٹی کنٹرول اتھارٹیز کو کاروائی کی ہدایت کر دی۔ سر دار ایاز صادق نے کہاکہ ایک بات طے ہے نون لیگ کی حکومت آئی تو رانا تنویر وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ہونگے۔ رکن پی ٹی آئی ریاض فتبانہ نے کہاکہ اس کیلئے آپ 2028 تک انتظار کریں۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہاکہ چیئر مین نیب کو 26 جنوری کو پی اے سی اجلاس میں بلا رہے ہیں، وزیر اعظم آفس نے اس معاملے سے اپنے آپ کو نکال لیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ چیئر مین نیب خود اس میں ملوث ہے یا کوئی ماتحت افسر۔رانا تنویر حسین نے کہاکہ اگر یہ چیئر مین نیب نے کیا ہے تو کمیٹی ریفرنس دائر کرنے پر غورکریگی،اگر کسی افسر نے خود یہ کیا ہے تو چیئر مین نیب کو اسکے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ پی اے سی نے آڈیٹر جنرل آفس کے آڈٹ کی بھی ہدایت کی ہے، بعض ادارے آڈٹ کے معاملے کو اپنی انا کا مسئلہ بنا لیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کوئی نہیں ہوتا سب اپنی اپنی راجدھانی میں گھسے ہوتے ہیں۔