سینیٹ انتخابات ،حکومت، اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ لانے کیلئے سر جوڑ لیے
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) ایوان بالا میں اپناچیئرمین سینیٹ لانے کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے سر جوڑ لیے پاکستان تحریک انصاف بلوچستان عوامی پارٹی کو منانے میں کامیاب ہو گئی، قسمت کی دیوی موجودہ چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی پرپھر مہربان ہو گئی، حکومت اگلا چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لانے پر پھر متفق ہو گئی، پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی ڈپٹی چیئر مین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو چیئرمین سینیٹ بنانے سے متعلق پی ڈی ایم سے تجاویزطلب کر لیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی اہم اتحادی بی اے پی کی جانب سے گزشتہ دنوں وفاقی کابینہ میں مسلسل نظر انداز کیے جانے کا شکوہ اپنے ایک اجلاس میں کیا گیا تھا۔ اس ضمن میں پی ٹی آ ئی کی جانب سے بی اے پی کی اعلیٰ قیادت سے رابطے کیے گئے ہیں جس میں انہیں مارچ میں ہونے والے چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں حکمران اتحاد کا چیئر مین کا امیدوار بلوچستان سے لانے کی یقین دہانی کروا دی گئی ہے، جبکہ ڈپٹی چیئر مین کے لیے سینیٹر مرزا آفریدی کے نام پر غور شروع کر دیا گیا ہے، جو قبائلی اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں اور فاٹا سے بطور آزاد سینیٹر منتخب ہوئے ہیں۔ سینیٹ میں ان دنوں فاٹا کی 4 نشستیں ہیں، جبکہ فاٹاسے تعلق رکھنے والے چار سینیٹرز اگلے ماہ ریٹائر ہو رہے ہیں، تاہم فاٹا کے خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے باعث 2024 تک فاٹا کی سینیٹ میں موجودمزید 4 نشستوں کے ختم ہونے کے امکانات ہیں۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی ایوان بالا میں اپنا چیئرمین سینیٹ لانے کے لیے حکمت عملی مرتب کر لی ہے، اس سلسلے میں ڈپٹی چیئر مین سینیٹ سلیم مانڈی والا کا نام اپوزیشن جماعتوں کوتجویز کر دیا گیا ہے، جبکہ ن لیگ نے بھی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے مصدق ملک کے نام پر مشاورت کا آغاز کر دیاہے جس کے تحت سینیٹ انتخابات سے قبل حکومت اور اپوزیشن جماعتوں میں سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔