سندھ میں تبدیلی سرکار پھر سرگرم ، رابطوں میں تیزی
شیئر کریں
سندھ میں تبدیلی کیلئے تحریک انصاف نہ صرف پھر سرگرم ہو گئی ہے بلکہ رابطوں میں بھی تیزی پیدا کردی ہے۔
صورتحال نے حکمران جماعت پیپلزپارٹی کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ آصف زرداری نے بھی جوابی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے جیالے رہنمائوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کردی۔
اطلاعات کے بعد سندھ حکومت کی تبدیلی کیلئے تحریک انصاف نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت کو زچ کرنے کیلئے پیپلزپارٹی کے ناراض رہنماوئوں اور ارکان قومی وسندھ صوبائی اسمبلی سے رابطے تیز کردیے ہیں۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدر امیر بخش بھٹو،وفاقی وزیر محمد میاں سومرو، سید ناصر حسین شاہ کے بھتیجے سید طاہر حسین شاہ اور سینئر رہنما عبدالرزاق باجوہ نے پیپلزپارٹی کے ناراض رہنمائوں اور ارکان اسمبلی سے ابتدائی مذاکرات مکمل کرلیے ہیں۔
ا میر بخش بھٹو کے اندرون سندھ دورے کے دوران پیپلزپارٹی کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اور اہم رہنمائوں سے رابطے جاری ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ ضلع گھوٹکی سے راجہ خان مہر، ٹھٹھہ کے شیرازی برادران، جیکب آباد سے ڈاکٹر سہراب سرکی، کشمور سے سلیم جان مزاری، لاڑکانہ سے میر نادرخان مگسی ،جامشورو سے ملک اسد سکندر سمیت متعدد رہنماوئوں اور ارکان اسمبلی نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی میں فاروڈ بلاک کیلئے پیش بندی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے بھی جوابی حکمت عملی تیار کرلی ہے اور جیالے رہنمائوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
جبکہ آصف علی زرداری کے اندرون سندھ دوروں اور جلسے جلوس کرنے کو بھی اسی پس منظر میں دیکھاجارہاہے۔ جوابی وار کرنے کی تیاری کررہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ فنکشنل کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا مگر وہاں سے مثبت جواب نہیں ملا جس کے بعد پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد گروپ سے بھی رابطے کیے۔
اس ضمن میں رابطہ کرنے پر پی ٹی آئی کے عبدالرزاق باجوہ نے بتایا کہ سندھ میں مخلوط حکومت بننے جارہی ہے جس میں پیر پگارا، مہر گروپ، ایم کیو ایم، پی ٹی آئی ، آزاد ارکان شامل ہوں گے جبکہ ٹی ایل پی کے 3ارکان اسمبلی بھی نئی بننے والی حکومت کا حصہ ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے اور بہت جلد سندھ میں مخلوط حکومت قائم ہو گی۔