ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان کو شکست، انگلینڈ عالمی چیمپئن بن گیا
شیئر کریں
انگلینڈ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فانئل میں پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر دوسری مرتبہ ٹی 20 چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ پاکستان کی بلے بازی اوسط درجے سے بھی کم ثابت ہوئی جبکہ میچ میں کوئی سنسنی خیز لمحات اگر آگئے تو وہ پاکستان کی بالنگ کے نتیجے میں تھے۔ میلبرن میں کھیلے گئے فائنل میچ میں انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر ابر آلود موسم میں پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ پاکستان کے اوپنرز کو میچ کی ابتدائی گیند نو بال کی صورت میں ملی مگر اوپنرز نے محتاط انداز ہی اختیار کیے رکھا۔ اور وہ ایک دلیرانہ بلے بازی کا رنگ نہ جما سکے۔ ابتدائی تین اوورز میں 16 رنز کے بعد تیسرے اوور میں اوپنرز نے نسبتاً تیز اسکور کیا اور کرس ووکس کے اوور میں 12 رنز بٹورے۔ مگر اوپنرز پاکستان کو 29رنز کا آغاز ہی فراہم کر سکے۔ اور محمد رضوان وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے اور سیم کرن کا شکار بن گئے۔ شان مسعود اور بابراعطم نے مل کر اسکور کو 84 تک تو پہنچایا مگر کہیں پر بھی وہ جارحیت کا کوئی تاثر نہیں ابھار سکے اور اسی اسکور پر عادل رشید کی گیند پر بابر اعظم ان ہی کو ایک آسان کیچ دے کر چلتے بنے، انہوں نے 28 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔ عادل رشید نے وکٹ میڈن اوور کرایا اور ابھی پاکستانی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اگلے اوور میں افتخار بھی چھ گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے بین اسٹوکس کی وکٹ بن گئے۔ شاداب خان اور شان مسعود نے پانچویں وکٹ کے لیے 36 رنزجوڑے لیکن شان ایک بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں لیام لیونگسٹن کو آسان کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 27 گیندوں میں 38 رنز بنائے۔ پاکستان کو ایک اور بڑا نقصان اس وقت ہوا جب شاداب بھی 20 رنز بنانے کے بعد کرس جورڈن کا شکار بنے۔ نواز کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بھی صرف 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جبکہ محمد وسیم نے 8 گیندوں پر 4 رنز بنائے۔ پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر صرف 137رنز بنا کر انگلینڈ کو 138 رنز کا ہدف دیا جو اسکور بورڈ پر کوئی متاثر کن ہدف دکھائی نہیں دیتا تھا۔ اس کے جواب میں انگلینڈ نے اپنی بلے بازی کا آغاز کیا تو پاکستانیوں کے چہروں پر پہلی چمک شاہین شاہ آفریدی لے کر آئے، جنہوں نے پہلے ہی اوور میں انگلش اوپنر ایلکس ہیلز کو بولڈ کر کے واپس پویلین بھیج دیا۔ انگلش بیٹر فل سالٹ کی وکٹ حارث رؤف نے چوتھے اوور میں 32 کے اسکور پر حاصل کی۔ فاسٹ بولر حارث رؤف نے اننگز کے چھٹے اوور میں 45 کے اسکور پر انگلینڈ کی تیسری وکٹ حاصل کی۔ انہوں نے جوز بٹلر کو 26 رنز پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔ انگلینڈ کے 84 کے اسکور پر ہیری بروک کو شاداب خان نے 13 ویں اوور میں واپس پویلین بھیجا۔ 20 رنز پر شاہین آفریدی نے ان کا کیچ پکڑا۔ اس کے بعد انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ان کا ساتھ معین علی نے اپنی جارحانہ بیٹنگ کے ساتھ کیا جنہوں نے 12 گیندوں پر 19 رنز کی اننگز کھیلی۔ بین اسٹوکس نے ناقابلِ شکست 52 رنز کی اننگز کھیلی اور 19ویں اوور کی آخری گیند پر چوکا لگا کر اپنی ٹیم کو تاریخی کامیابی دلوائی۔ پاکستان کی جانب سے محمد حارث رؤف 4 اوور میں 23 رنز دے کر 2 اہم وکٹیں لے کر کامیاب بولر ٹھہرے، شاہین آفریدی نے 2 اوور اور ایک گیند کروائی، اپنے تیسرے اوور کی پہلی گیند کروانے کے بعد گھنٹنے میں تکلیف کے باعث گراؤنڈ چھوڑ گئے انہوں نے ایک وکٹ لی۔ ان کے علاوہ شاداب خان اور محمد وسیم نے بھی ایک ایک وکٹ لی تاہم چھوٹے اسکور کا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔ یوں انگلینڈ نے 138 رنز کا ہدف انیس اوورز میں ہی حاصل کر لیا۔ اور نہ صرف دوسری مرتبہ عالمی چیمپیئن بن گیا بلکہ پاکستان کو شکست دے کر 1992 کا بدلہ بھی لے لیا۔