میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لبیک یارسول اللہ کا دھرنا جاری، جڑواں شہروں کے لاکھوں شہری ایک ہفتے سے محصور

لبیک یارسول اللہ کا دھرنا جاری، جڑواں شہروں کے لاکھوں شہری ایک ہفتے سے محصور

ویب ڈیسک
پیر, ۱۳ نومبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) دھرنے کے باعث جڑواں شہروں کے لاکھوں شہری گزشتہ ایک ہفتے سے محصور بن کررہ گئے ہزاروں شہری سڑکوں پر دربدر ہوگئے ضلعی انظامیہ کی نااہلی کے خلاف عام شہریوں میں تصادم کی راہ پر چلنے کے جرائم طاقت پکڑنے لگے ہیں سوموار کو راستے کلئیر نہ ہوئے تو ہزاروں افراد مظاہرے کی شکل اختیار کرکے لبیک یارسوال اللہ دھرنے میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں، معلومات کے مطابق گزشتہ 4روز سے لبیک یارسول اللہ دھرنے میں شریک افراد کے ساتھ ضلعی انظامیہ نے جان بوجھ کر ٹال مٹول کرتے ہوئے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلی ہے جس سے جڑواں شہروں کے لاکھوں شہری ایک ہیجان کی سی صورتحال سے دوچار ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر راولپنڈی سے اسلام آباد آنے کے لیے لاکھوں شہری ٹریفک کے اژدھام میں پھنس کر گھنٹوں سڑکوں پر گزار رہے ہیں ڈھوک کالا خان سے ایک کیری ڈبہ پر باقاعدہ اعلان کیا جانے لگا ہے، جو کیری ڈبہ شکریال سوہان ضیاء مسجد کھنہ پل کورال ترامڑی فراش ٹائون چیک شہزاد و دیگر و دیگر علاقوں میں چکر لگاتا رہا ہے کہ جس میں اعلان کیا گیا کہ سوموار تک ضلعی انتظامیہ نے دھرنے کے افراد کو باعزت نہ اٹھایا اور سڑکیں کلیئر نہ کروائیں تو پھر وہ ہزاروں عام شہریوں جو کہ عدم تشدد پر یقین کامل رکھتے ہیں انہیں اکٹھا کر کے سڑکوں پر نکل آئیں گے اور قوی امکان ہے کہ وہ عام شہری بھی دھرنا کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کے خلاف دھرنا دیں گے۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر) تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پاکستان،کراچی کے زیرِ اہتمام اسلام آباد میں موجود تاجدارِ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم لانگ مارچ و دھرنے کے شرکاء سے اظہارِ یکجہتی کے لیے جامع مسجد بہارِ شریعت، بہادرآباد تا نمائش چورنگی عظیم الشان تاجدار ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم ریلی ہوئی۔ جس میں ہزاروں عاشقانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم شریک ہوئے۔ریلی کے اختتام پر مقررین نے نمائش چورنگی پر خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں موجود ہمارے قائد علامہ خادم حسین رضوی اور شرکائے دھرنا کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ حکومت ہمارے قائدین کے مطالبات کو فوراً تسلیم کرے اور قانونِ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم میں چھیڑ چھاڑ کے ذمہ دار زاہد حامد کو فی الفور برطرف کرے اور راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کی رپورٹ عام کرے۔حکومت ختم ِ نبوت کے قانون کے ڈاکو کو بچانے کے لیے کروڑوں عاشقانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے جذبات مجروح کر رہی ہے۔ حکومت 1953کی ختم نبوت تحریک کے سبق کو یاد کرے۔مسلمان سب کچھ قربان کرسکتا ہے، مگر محبوب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت و ختمِ نبوت کے تحفظ پر آنچ نہیں آنے دے گا۔ اس بات کا نظارہ بھی لوگوں نے دیکھا کہ اس تحریک میں حالیہ دنوں آٹھ سالہ بچہ بھی گرفتار ہوا اور 65 سالہ بزرگ بھی۔مسلمان 1953ء کی تحریکِ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم علامہ خادم حسین رضوی کی قیادت میں دہرانے کے لیے تیار ہیں۔حکومت ہمارے قائد علامہ خادم حسین رضوی کی طرف سے پیش کیے جانے والے مطالبات فوراً تسلیم کرے، ورنہ کراچی میں بڑے پیمانے پر احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان جلد کیا جائے گا۔مظاہرین مسلسل لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور تاجدارِ ختم نبوت زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں