محکمہ اطلاعات میں اربوں روپے کی کرپشن ،شرجیل میمن کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر کو 19اگست کیلئے نوٹس جاری
شیئر کریں
سابق وزیر اعظم قوم کو اداروں کے خلاف اکسانے کے بجائے قانونی طریقہ اختیار کریں،میاں صاحب نے جو بویا وہی کاٹ رہے ہیں ،سابق صوبائی وزیر اطلاعات
احتساب عدالت نے محکمہ اطلاعات سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس میں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر کو19 اگست کے لیئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم قوم کو اداروں کے خلاف اکسانے کے بجائے قانونی طریقہ اختیار کریں۔ میاں صاحب آج وہی کاٹ رہے جو انہوں نے بویا ہے۔ہفتہ کو راچی کی احتساب عدالت کے روبرومحکمہ اطلاعات میں اربوں روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ پراسیکیوٹر نے ملزمان کو دستاویزات کی فراہمی سے متعلق درخواستوں پر دلائل دیئے۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان کو قانون کے مطابق تمام دستاویزات فراہم کردی گئیں ہیں۔ ملزمان کی جانب سے اس قسم درخواستیں صرف وقت کا ضیاع ہے تاکہ فرد جرم عائد نہ ہوسکے۔ نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ ملزمان کی دستاویزات کی فراہمی کی درخواستین ناقابل سماعت ہیں مسترد کی جائیں۔ سابق وزیر کے وکیل عامر نقوی نے کہا کہ میری درخواست نیب پراسکیوٹر نے نہ پڑھی ہے نہ اس کا جواب دیا ہے۔ قانونی تقاضے پورے کئے بغیر فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔ نیب کی جانب سے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے۔ وکیل شرجیل میمن نے کہا کہ کیا یہ دستاویزات کے چوالیس فولڈر اس وقت نیب چئیرمین کے سامنے تھے جب ریفرنس کی منظور دی گئی۔ یہ جو کمرہ بھر کے نیب نے دستاویزات دی ہیں ان میں کہاں لکھا ہے کہ شرجیل میمن نے کوئی بل پاس کیا۔ عدالت نے شرجیل میمن کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر کو انیس اگست کے لیئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ شرجیل میمن و دیگر پر محکمہ اطلاعات میں پانچ ارب سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے۔ سماعت کے بعد سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے میں سمجھتا ہوں نواز شریف کے ساتھ جو ہورہا اس پر خوشی نہیں ہے۔ جو ان کو طرز سیاست ہے آج خود انہیں سازشوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ جب نواز شریف کی تنخواہ کا معاملہ نہیں آیا تھا تو دو ججز انہیں نا اہل کرچکے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو استعمال کرنے کے حوالے سے بتائیں کہ انہیں پیپلزپارٹی کے دور میں انہیں کس نے استعمال کیا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کی نا اہلی ہے شہباز شریف نے مٹھائی بانٹی تھی۔ سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ نواز شریف خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔ میاں صاحب آپ نے تو باہر چلے جانا ہے عوام نے یہی رہنا ہے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کل جو لالہ موسی میں واقعہ ہوا ابھی بھی اقتدار کا نشہ ہے جو انکے قافلے میں چل رہا ہے۔ کسی کی زندگی بہت قیمتی ہے جس ماں کے گھر چراغ بوجھا ہو اس کو پتہ ہوتا ہے۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف پہلے بھی فیصلہ آیا تو انہیں ہوں سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔ جے ٹی روڈ ریلی میں ججز کے خلاف عوام کو اکسا جارہا ہے۔ یہ گھر جانے کا مارچ نہیں ہے یہ عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے کا مارچ ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ نیب کا کالہ قانون ختم کرنے کی وجہ دوہرا معیار ہے۔ چئیرمین نیب خود این آئی سی ایل کیس میں ملوث ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ٹی وی پر چئیرمین نیب کو آنے کا چیلنج کرتا ہوں۔ چئرمین نیب بتائیں کیوں نواز شریف اور انکے بیٹوں کا نام ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالا گیا؟ یہ میرا سوال ہے نا اہل چئیرمین نیب سے؟ شرجیل میمن نے کہا کہ یہ نا اہل چئیرمین نیب نواز شریف کا ذاتی ملازم بنا ہوا ہے۔ شرجیل میمن نے اعلی عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر چئرمین نیب کو ہٹایا جائے۔