میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ کراچی ، افضل زیدی پھر بطور میونسپل کمشنر تعیناتی کیلئے تیار

بلدیہ عظمیٰ کراچی ، افضل زیدی پھر بطور میونسپل کمشنر تعیناتی کیلئے تیار

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۳ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی(رپورٹ: جوہر مجید شاہ)بلدیہ عظمیٰ کراچی سابق میونسپل کمشنر افضل زیدی ایک بار پھر بطور میونسپل کمشنر تعیناتی کیلئے تیار، یاد رہے کہ کے ایم سی کی ملازمین افسران خواتین نے ان پر جنسی ہراسگی سے متعلق سنگین الزامات عائد کئے تھے جس پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا، ادھر موجودہ ایم سی نعمان ارشد 31جولائی کو مدت ملازمت پوری ہونے کے سبب اپنے عہدے سے سبکدوش ہورہے ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ موصوف میئر کراچی سے بھی قریبی مراسم رکھتے ہیں جس کے سبب مزکورہ ہاٹ سیٹ انکی منتظر ہے، جبکہ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ سیٹ کے حصول کیلئے افضل زیدی نے میدان سنبھال لیا ہے اور بھرپور لابنگ بھی شروع کردی ہے۔ واضح رہے کہ شدید تنازعات کے بعد ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد ، پی پی کے پارلیمانی لیڈر کے ایم سی کونسل نجمی عالم اور مشیر برائے وزیر بلدیات کرم اللہ وقاصی نے سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی اور موجودہ میئر کراچی مرتضی وہاب کے بطور ایڈمنسٹریٹر شپ کے دوران افضل زیدی جو کہ بطور میونسپل کمشنر کے ایم سی خدمات انجام دے رہے تھے انھیں بذریعہ پیغام ملاقات کیلئے بلوایا تھا، مگر ملنے سے انکار کردیا تھا جس کے سبب انھیں میونسپل کمشنر سیٹ سے ہاتھ دھونا پڑا تھا، دوسری طرف آج ایک بار پھر بطور میونسپل کمشنر میدان سنبھالنے کیلے تیار ہیں۔ افضل میئر کراچی کے دست راست سمجھے جاتے ہیں معتبرذرائع کا کہنا ہے کہ افضل ایک منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں، منصب کو مال بناؤ مشن میں بدلنا انکا خاصہ ہے، موصوف نے بطور سابق ایم سی کے ایم سی مال بناؤ کھلاڑیوں کی ٹیم میدان میں اتار رکھی تھی، موصوف کھانے اور کھلانے کے ماسٹر مائنڈاور لاکھوں کروڑوں میں کھیلتے ہیں موصوف کی تعیناتی کے حلوے اور جلوے اگلی اشاعت میں ملاحظہ، ادھر کے ایم سی میں پھر تعیناتی لوٹ مار کا بڑا ذریعہ ہوگی دیکھنا یہ ہے کہ میئر کراچی اپنے انقلابی اقدامات کے تسلسل میں کیا یہ اضافہ بھی کرینگے جس میں شہرت اور عزت دونوں داؤ پر ہوں، انتخاب میئر کراچی کے ہاتھ ہے۔ واضح رہے کہ افضل زیدی مبینہ طور پر رنگین مزاج افسر کہلاتے ہیں جس کا ثبوت محکمہ ای اینڈ آئی پی کی خواتین افسران و ملازمین نیان پر الزام لگایا تھا کہ انہیں جنسی ہراساں کیا جارہا ہے جس پر کے ایم سی میں ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم ہوئی تھی اس انکوائری میں تمام خواتین نے حلفیہ بیان ریکارڈ کروایا تھا کہ افضل جنسی ہراسگی میں ملوث ہیں، مزکورہ انکوائری مکمل نہ ہو سکی یا مزکورہ خواتین کو دباؤ کا سامنا رہا، اس بات کا تدارک تاحال نہ ہوسکا انہی متاثرہ خواتین میں سے ایک خاتون اس شدید اذیت ناک صدمے و دباؤ کے باعث انتقال بھی کر چکی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں