میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت مستقل ڈائریکٹرجنرل کی تقرری میں ناکام ،محکمہ لائیو اسٹاک پر9 ماہ سے ڈاکٹر نذیر کلہوڑو براجمان

سندھ حکومت مستقل ڈائریکٹرجنرل کی تقرری میں ناکام ،محکمہ لائیو اسٹاک پر9 ماہ سے ڈاکٹر نذیر کلہوڑو براجمان

ویب ڈیسک
پیر, ۱۳ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ لائیو اسٹاک، سندھ حکومت نے مستقل ڈائریکٹر جنرل مقرر نہیں کیا، 9 ماہ سے ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کو عہدے پر براجمان، اے پی پی پراجیکٹ بھی نذیر کلہوڑو کے حوالے، لمپی وائرس ویکسین کی خرید و فراہمی میں بھی بڑے پیمانے پر خرد برد کا انکشاف، محکمہ لائیو اسٹاک کے سینیئر افسران میں انتظامی عہدہ سنبھالنے کی اہلیت نہیں ہے، سیکریٹری لائیو اسٹاک، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت محکمہ لائیو اسٹاک میں مستقل ڈائریکٹر مقرر نہیں کیا، ادارہ 9 ماہ سے ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کے حوالے کردیا گیا ہے، 27 ستمبر کو سندھ حکومت نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑاتے ہوئے محکمہ لائیو اسٹاک کے ذیلی خودمختار (سیمی گورنمنٹ) ادارے سندھ اینمل ہیلتھ سائنسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کو ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک کے عہدے پر بٹھا کر انوکھی مثال قائم کر دی ہے، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو نان کمیشنڈ ہے اور مذکورہ خودمختار ادارے میں گریڈ 18 میں بطور ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کی ترقیاں سندھ حکومت نہیں بلکہ مذکورہ ادارے کا بورڈ کرتا ہے اور بورڈ کا چئیرمین وزیر لائیو اسٹاک اور سیکریٹری بورڈ محکمے کا سیکریٹری ہوتا ہے، حیرت انگیز طور سندھ حکومت نے محکمہ لائیو اسٹاک کے سینئر ترین افسران کو سائڈ لائن کرکے ایسے شخص کو ڈائریکٹر جنرل اضافی چارج دیا ہے جو اس ادارے میں بھرتی ہی نہیں ہوا اور سندھ حکومت کی سینیارٹی لسٹ میں شامل ہی نہیں ہے، قواعد و ضوابط کے خلاف ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کی مقرری نے سندھ میں بدترین طرز حکمرانی کا پول کھول دیا ہے اور ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کی مقرری کو عدالت میں چیلنج بھی کیا جا چکا ہے، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کی مقرری کے باعث محکمہ لائیو اسٹاک کے سینیئر ترین افسران بے چین دکھائی دیتے ہیں، محکمہ لائیو اسٹاک کے سینیئر تری افسر نے نام ظاھر نہ کرنے کی شرط بتایا کہ ڈاکٹر نذیر کلہوڑو اس وقت سندھ حکومت کی چہیتے اور لائیو اسٹاک میں سیاہ و سفید کے مالک ہیں 2010ع میں خود مختیار ادارے میں بھرتی نان کمیشنڈ ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کو ڈائریکٹر جنرل بنایا گیا لیکن 1987ع سے محکمہ لائیو اسٹاک میں کمیشن کے امتحانات کے ذریعے بھرتی سینکڑوں کمیشن پاس افسران ابھی تک گریڈ 19 میں موجود ہیں لیکن انہیں ترقیاں نہیں دی جا رہیں تاکہ ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کے مقرری کا جواز برقرار رہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے سابقہ سیکرٹری لائق احمد کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ سول سروسز رولز کے تحت محکمہ لائیو اسٹاک کا گریڈ 19 کا سینیئر ترین افسر گریڈ 20 میں ترقی حاصل کرکے ڈائریکٹر جنرل مقرر ہو سکتا ہے جس کیلئے 17 سال گریڈ 17، بارہ سال گریڈ 18 یا مشترکہ سروس ہو تو وہ ڈائریکٹر جنرل کے عھدے کا اہل ہے لیکن سندھ حکومت نے تمام رولز کو روندتے ہوئے سیمی گورنمنٹ ادارے میں 12 سال سروس دینے والے کو محکمہ لائیو اسٹاک پر مسلط کردیا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کے پاس نہ صرف ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ کی اضافی چارج ہے بلکہ وہ اس سندھ اینمل ہیلتھ سائنسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور اے پی پی پراجیکٹ کے کوآرڈینیٹر بھی ہیں، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کو اے پی پی پراجیکٹ میں گھپلوں کے الزامات کا سامنا بھی ہے، اسے سلسلے میں روزنامہ جرات کی جانب سے رابطہ کرنے پر سیکریٹری سندھ لائیو اسٹاک تمیز الدین نے کہا کہ محکمہ لائیو اسٹاک میں سینیئر افسران تو موجود ہیں لیکن ان میں ڈائریکٹر جنرل کا انتظامی عہدہ سنبھالنے اور چلانے کی اہلیت نہیں ہے، ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کے پاس اضافی چارج ہے وہ ایک خودمختار ادارے جو کہ ایک بورڈ کے ماتحت چلتا ہے کے ملازم ہیں لائیو اسٹاک کے نہیں ہیں، کچھ ماہ قبل سندھ کی مویشیوں میں لپی وائرس نامی بیماری پھیلنے کے باعث سینکڑوں مویشی مر گئے تھے اور بیماری کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے ہنگامی طور پر کروڑوں روپے جاری کئے گئے تھی، لمپی وائرس ویکسین کی خریداری و فراہمی، ٹی اے ڈی اے میں بھی کروڑوں روپے کی خرد برد کی گئی ہے، لمپی وائرس ویکسین اور اے پی پی پراجیکٹ میں خرد برد کے تفصیلات بھی جلد شایع کی جائیں گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں