محکمہ داخلہ ، کھاد، چینی ، گندم اسمگلنگ کے سہولت کار افسران بے نقاب
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ میں کھاد، چینی اور گندم کی اسمگلنگ و ذخیرہ اندوزی، صوبائی محکمہ داخلہ کو ملوث افسران و افراد کی لسٹ ارسال، تفصیلات کے مطابق سندھ میں کھاد، گندم و چینی کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کی لسٹ ڈی آئی جی سی آئی کراچی مقدس حیدر نے صوبائی محکمہ داخلہ کو ارسال کردی ہے، بھیجے گئے لسٹ میں ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ صاحب خان لنڈ، تین سپروائزر گوپال داس، نعمان قریشی، محمد علی مگسی، فوڈ انسپکٹر مراد علی لنڈ، ڈی ایف سی الطاف مگسی سمیت 12 افسران کو فلور ملز کو غیر معیاری گندم کی فراہمی میں ملوث قرار دیا گیا ہے، لسٹ میں حیدرآباد کی نیو سندھ رورل فلور ملز، سن وے رورل فلور ملز، سپر شاہین فلور ملز، ڈی ایم رورل فلور ملز، ملیر کراچی کی ال مکہ فلور ملز، ڈائمنڈ فلور ملز، پاک جنید فلور ملز، پریمیئر فلور ملز، اسامہ فلور ملز، مہران فلور ملز، ویسٹرن فلور ملز اور نوشہرو فیروز کی حنا فلور ملز میں غیر معیاری گندم استعمال ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے، لسٹ میں سکھر سے تعلق رکھنے والے ایاز مہر کو گندم اور کھاد، نوشہروفیروز کے امتیاز احمد میمن کو کھاد، خیرپور کے روی کمار کو کھاد، گھوٹکی کے پردیپ کمار اور سنجئہ کمار اور کراچی کے ہیرا لال کی کھاد اسمگلر طور پر نشاندہی کی گئی ہے، چینی اسمگلنگ میں سکھر کے آنند ایسرانی، گھوٹکی کے جاوید اختر، سکھر کے شرف الدین جمالی، کراچی کے سلمان اسلام شیخ اور خیرپور کے بھاون داس کو ملوث قرار دیا گیا ہے، گھوٹکی کے ستیش کمار، سکھر کے عرفان صمد، گھوٹکی کے بائی رام اور مہیندر لال کے نام بھی گندم اسمگلر کے طور پر لسٹ میں شامل ہیں، لسٹ میں عمرکوٹ کے عبدالخالق لاشاری، حیدرآباد کے انیل کمار، ڈئیو مل، ڈاکٹر تارا چند، جئہ پرکاش، کملیش کمار، گیان چند ایسرانی، خانچند سوٹھڑ، بھرت کمار، سکھر کے بشیر احمد شیخ، بھاون داس، میرپورخاص کے سرفراز خان، شہید بینظیر آباد کے چیتن داس، محمد سلیم، سانگھڑ کے موہن داس، امتیاز آرائین، سریش کمار، بسنت مل، خیرپور کے رضا محمد شیخ، اکرم علی گوپانگ، لاڑکانہ کے سرفراز، عامر علی شیخ سمیت 292 ذخیرہ اندوزوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے، سندھ حکومت نے موصول لسٹ پر ملوث افراد کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی۔