عیدپرریسٹورنٹ کوٹیک اوے کی اجازت
شیئر کریں
،
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کے لوگوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ عید الفطر کے موقع پر اپنے رشتہ داروں سے ملنے نہ جائیں چونکہ گذشتہ عید پر کیسز کی تعداد میں 30 فیصد اضافہ ہوا جوکہ اس بار خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ میرا سب کو مشورہ ہے کہ وہ گھر میں ہی رہیں اور اپنے گھر کے افراد کے ساتھ عید کا لطف اٹھائیں، یہی وائرس پر قابو پانے کا واحد طریقہ ہے تاکہ دوسرے افراد بھی محفوظ رہیں ۔ یہ بات انہوں نے بدھ کے روز وزیراعلی ہاس میں کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزرا ، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سید ناصر شاہ ، جام اکرام ، مشیر قانون مرتضی وہاب ، پارلیمانی سیکرٹری قاسم سراج سومرو ، چیف سکریٹری ممتاز شاہ ، آئی جی سندھ مشتاق مہر ، اے سی ایس ہوم عثمان چاچڑ ، کمشنر کراچی نوید شیخ، وزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، ، کمشنر کراچی نوید شیخ ، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران منہاس ، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی ، سیکرٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو ، سیکرٹری صحت کاظم جتوئی ، ڈاکٹر باری ، ڈاکٹر فیصل ، ڈاکٹر سجاد قیصر ، وائس چانسلر ڈائو ڈاکٹر سعید قریشی اورکور 5 ، رینجرز اور WHO کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے آغاز میں گذشتہ عید الفطر کی تعطیلات کے دوران کوویڈ کیسز کا موازنہ کیا گیا جس میں مثبت کیسز میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔ پچھلی عید الفطر 24 مئی 2020 کو منائی گئی تھی اور اس دن 846 یا 15 فیصد مثبت کیسز ہوئے تھے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عید کی تعطیلات کے دوران ویکسینیشن مراکز معمول کے مطابق کام کریں گے۔ وزیراعلی سندھ نے لوگوں کو تاکید کی کہ وہ ویکسین لگوائیں۔ صوبائی حکومت کو سینوفرم کی 8،62،000 ڈوزز ، 11،000 کیسینو ، 80،000 سینو واکس اور 107500 استرا زینیکا موصول ہوئی ہیں۔ تمام موصولہ ڈوزز ویکسینیشن مراکز کو فراہم کی گئیں ہیں۔ وزیر اعلی سندھ نے اجلاس کے شرکا سے مشاورت کے بعد ریسٹورنٹ کو ٹیک اوے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز کا خیال لازمی رکھا جائے۔ کوئی بھی کھانا لینے کے لیے اپنی گاڑی سے نیچے نہیں اترے گا بلکہ ریسٹورنٹ کے عملے کے ذریعہ دیا جائے گا۔ اور کسی کو بھی ریسٹورنٹ میں کرسیاں لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی کی صورت میں ریسٹورنٹ کو سیل کردیا جائے گا۔