میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
رمضان المبارک میں گھی اورتیل کے بحران کا خدشہ

رمضان المبارک میں گھی اورتیل کے بحران کا خدشہ

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۳ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

حکومتی کی عدم توجہ سے گھی و کوکنگ آئل کے بحران کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق درآمدی پام آئل ملکی کھپت کے مقابلے میں کم سپلائی ہورہا ہے، گھی مینوفکچرنگ کمپنیوں کو خام مال کی قلت رمضان المبارک تک شدت اختیارکر سکتی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق خام مال کی سپلائی میں غیر معمولی کمی گھی و خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے، اس وقت ملک میں خام مال کا مجموعی ذخیرہ 3 لاکھ 75 ہزار میٹرک ٹن ضروری ہے۔ تین ماہ سے اسٹاکس میں کمی ہو رہی ہے، پام آئل پامولین اورسویابین آئل کا سٹاک تیزی سے کم ہونے لگا ہے، خام مال کی سپلائی ملکی کھپت سے کم ہونے کے باعث موجودہ سٹاک 1 لاکھ 91 ہزار500 میٹرک ٹک رہ گیا ہے۔ پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں شہریوں کو گھی و خودرنی تیل کی بلند قیمتوں کیساتھ قلت کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔27 دسمبر2021 کو پام آئل پامولین اورسویابین آئل کا مجموعی ذخیرہ 2 لاکھ 98 ہزار میٹرک ٹن تھا، طلب کے لحاظ سے یہ اسٹاکس 77 ہزار میٹرک ٹن کم ہیں۔ 14 فروری 2022 میں خام مال کا مجموعی اسٹاک کم ہوکر 2 لاکھ 33 ہزار میٹرک ٹن تھا، 28 فروری میں پام آئل پامیولین اورسویابین آئل کا مجموعی سٹاک 2 لاکھ 1000 میٹرک ٹن رہ گیا جوکہ ضرورت کے اسٹاک سے 1 لاکھ74 ہزار میٹرک ٹن کمی کا شکار تھے۔موجودہ ریکارڈ کے مطابق خام مال کا اسٹاک 1 لاکھ91 ہزار500 میٹرک ٹن رہ گیا ہے، یہ اسٹاکس ملکی ضرورت کے سٹاک سے 1 لاکھ 83 ہزار500 میٹرک ٹن کم ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں