میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حافظ نعیم الرحمان کا سندھ اسمبلی کی نشست چھوڑنے کا فیصلہ

حافظ نعیم الرحمان کا سندھ اسمبلی کی نشست چھوڑنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
منگل, ۱۳ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا اعلی ظرفی کا مظاہرہ اور بڑا فیصلہ، پی ایس 129 کی اپنی سیٹ نہ لینے کا اعلان ، کراچی کے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دینے ، سپریم کورٹ کی سطح پر عدالتی کمیٹی تشکیل دے کر نتائج کا فارنزک تحقیقات کرانے اور فارم 45کے مطابق حقیقی اور درست نتائج جاری کرنے کا مطالبہ ۔ادارہ نور حق میں فارم 45کے اعداد و شمار کے مطابق جماعت اسلامی کے جیتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پی ایس 129سے الیکشن کمیشن کے مطابق مجھے26ہزارووٹ لے کر جیتا ہوا دکھایا گیا ہے جبکہ فارم 45 کے مطابق میرے حاصل کر دہ ووٹ30464ہیں اور مجھ سے زیادہ ووٹ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار نے حاصل کیے اور ایم کیو ایم کے امیدوار کو تو صرف 6010ووٹ ملے ،ایم کیو ایم کو تو پورے شہر سے ایک سیٹ بھی نہیں ملی لیکن اسے کراچی سے قومی کی 15اور صوبائی کی 22سیٹیں دے دی گئیں،میری یہ سیٹ الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ ہے ، ہمیں خیرات نہیں اپنا حق چاہیئے ، جو جیتا ہے اسے جیتنے دیا جائے اور جو ہار چکے ہیں ان کو ایک بار پھر شہر پر مسلط نہ کیا جائے ، کراچی کے عوام ہمارے ساتھ ہیں اور ہمیں بلدیاتی انتخابات سے زیادہ ووٹ دیئے ہیں ، ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ ایک ووٹ بھی ناجائز نہیں لیں گے اور اپنا ایک بھی جائز ووٹ نہیں چھوڑیں گے ،چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر سلطان سے کہتے ہیں اور چیلنج کرتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ الیکشن کمیشن نے کراچی میں یہ کیا کیا ہے ؟ کیا اس پورے عمل کو الیکشن کہا جا سکتا ہے ؟ مصطفے کمال ، خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے تمام امیدواروں کو اہل کراچی نے مسترد کیا ہے ، تمام حقائق عوام کے سامنے لائیں گے ،ہماری جیتی ہوئی سیٹیں ہمیں دی جائیں ، سندھ ہائی کورٹ میں جیتی ہوئی سیٹیوں کے لیے پٹیشن دائر کر دی ہے ، جن تمام سیٹوں پر ہم جیتے ہیں ان کو مزید چیلنج کریں گے ، جن پر کوئی اور جیتا ہے ان کو کلیم نہیں کریں گے ، جعلی مینڈیٹ لے کر خوشیاں اور جشن منانے والوں کے لیے یہ انتہائی شرم کا مقام ہے ان کو ڈوب مرنا چاہیئے ، نواز شریف ، شہباز شریف ، زرداری اور بلاول کو بھی سوچنا چاہیئے کہ جعلی مینڈیٹ کے بل پر کیوں وکٹری تقاریر کر رہے ہیں ۔ ہمارا یہ مطالبہ چیف الیکشن کمشنر سے بھی ہے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس کو ساری صورتحال پر خط ارسال کر چکے ہیں ان سے بھی اپیل ہے کہ اس کا نوٹس لیں، الیکشن کمیشن ایک کھلونا بناہوا ہے اور الیکشن کو تماشہ بنا دیا گیا ہے از خود مرتب کیے گئے نتائج کااعلان کرنا عوامی رائے پر شب خون مار نا ہے ، کیا عوام اور بالخصوص نوجوانوں کو ملک سے مایوس کر کے جمہوریت اور انتخابات پر سے اعتماد ختم کرکے ان کو دہشت گرد بنانا چاہتے ہیں ؟ نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوق دے کر ان کو اسٹریٹ کرمنل بنانا چاہتے ہیں ؟چیف جسٹس فوری نوٹس لیں ، کراچی میں جعلی فارم 45بنائے جارہے ہیں ، چھاپے ماریں اور اس دھاندلی اور عوامی رائے کو روندنے کا عمل بند کرائیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں