میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے

کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے

جرات ڈیسک
پیر, ۱۳ فروری ۲۰۲۳

شیئر کریں

بھارت میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما جان برٹاس نے پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں حجاب کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر متنازع پابندی کے بعد ریاست میں ایک لاکھ سے زیادہ مسلم طالبات نے سرکاری کالجوں سے تعلیم حاصل کرنا چھوڑ دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جان برٹاس انڈین یونین مسلم لیگ کے عبدالوہاب کی طرف سے پیش کردہ پرائیویٹ ممبر ریزولوشن پر بحث میں حصہ لے رہے تھے، جس میں حکومت سے سچر کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ برٹاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہاب کی قرارداد میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے معاملات کو اجاگر کرنے میں وضاحت کی کمی ہے۔ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف کرناٹک میں ایک لاکھ سے زیادہ مسلم لڑکیاں سرکاری کالجوں سے پیچھے ہٹ گئیں۔ برٹاس نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں مسلم لڑکیوں کے اندراج میں بڑی حد تک کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے اس کے برعکس ہونا چاہیے تھا۔ جان برٹاس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کرناٹک حکومت نے حجاب کے معاملے میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کالج کے طالب علموں کے لیے سیکولر ڈریس کوڈ کو یقینی بنانے کے لیے حجاب کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں