میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کراچی، سندھ حکومت کے بڑے باہر بیٹھ کر مرضی کی بساط بچھانے میں مگن

ادارہ ترقیات کراچی، سندھ حکومت کے بڑے باہر بیٹھ کر مرضی کی بساط بچھانے میں مگن

ویب ڈیسک
پیر, ۱۳ فروری ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی میں سپریم کورٹ کے احکامات سے روگردانی و حکم عدولی کا سنگین کھیل جاری سندھ حکومت کے بڑے کھلاڑی باہر بیٹھ کر اپنی مرضی کی بساط بچھانے میں مگن ” خطرناک کھیل ” کے دوران سپریم کورٹ کے احکامات کی حکم عدولی سمیت محکمہ جاتی بائی لاز بھی کھڈے لائن ادھر ادارہ ترقیات کراچی کا انتہائی اہم ترین ” محکمہ شعبہ مالیات / فنانس ” کا ” عہدہ / سیٹ ” جو کہ قانونی تقاضوں کے مطابق گریڈ ” 19 ” کی متقاضی ہئے اس ” سیٹ / عہدے پر باہر سے ” امپورٹڈ / درآمد شدہ ” وہ بھی ” او پی ایس / آن پے اسکیل ” گریڈ ” 18 کے افسر محمد کاشف خان ” کو تعینات کردیا گیا ” آرڈر نمبر PA/Secy/KDA/2022/1626/2 آرڈر کے تحت موصوف کو ” دوہرے چارج ممبر فنانس کے ڈی اے اور ڈائریکٹر پبلک ہاؤسنگ ” کے عہدے تھما دئے ” من پسند ” منظور نظر ” افسر پر نوازشات کی بارش ” سندھ حکومت کے بڑے اور مرکزی کھلاڑیوں نے میدان کار زار میں اپنے ” تجربہ کار ” منجھے ہوئے ” کھلاڑیوں کو ” کو بڑے احداف کیساتھ گرین سگنل بھی دے دیا زرائع انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی محکمہ جاتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ” کاشف خان ” اپنے تعلقات اور بااثر ہونے کا مڑدہ ادارے میں گاتے پھرتے ہیں موصوف کا کہنا ہئے ” خاص مقاصد اور اہداف ” میرا مشن ہئے سب خوش ہم بھی خوش ” عہدے ” وزن ” کے مطابق کھیلنا جانتے ہیں موصوف ” سندھ حکومت کے بڑے اور مضبوط وفادار کھلاڑی ” سید ناصر حسن شاہ ” سے رشتہ جوڑتے ہیں اور خود کو انکا منظور نظر اور دست راست معتمد خاص بتاتے ہیں اسلئے سب پر اپنی دھاک بھی بیٹھاتے ہیں علاؤہ ازیں ” قانون ” شکنجہ ” تحقیقاتی ادارے ” سب سسٹم میں ” جڑے اور بندھے ” ہیں اسلئے کوئی ڈر نہیں موصوف خود کو ” سسٹم کا مضبوط ” آدمی و حصہ قرار دیتے ہیں موصوف کھلے بند مبینہ طور پر سب کو ” حصہ پہچانے ” کا بھی دعویٰ کرتے ہیں دوسری طرف یاد رہے کہ ادارہ ترقیات کراچی کے ڈائریکٹر فنانس تجربہ کار منجھے ہوئے گریڈ 19 کے سئنیر افسر ” وریل اندھر وہ موصوف کے زیر نگرانی فرائض منصبی انجام دے رہیں ہیں وریل اندھر کا محکمے اور ملازمین سے رشتہ اور تعاون بھی اپنی مثال آپ ہئے مزکورہ درآمد شدہ افسر کی غیرقانونی تعیناتی ایک جانب ملازمین اور افسران میں شدید تناؤ کا باعث بن رہی ہے تو دوسری طرف اعلی عدلیہ کی حکم عدولی اور روگردانی کا باعث بھی جبکہ ڈائریکٹر پبلک ہاؤسنگ کا اہم عہدہ بھی کسی 19 گریڈ کے تجربہ کار محکمہ جاتی افسر کو دینا قانون کے عین مطابق ہوگا کئی افسران اپنی تعیناتی کے منتظر ہیں جن میں ” شمس الحق ” گریڈ 19 کے توفیق احمد سومرو، گریڈ 19 کے محمد شاہد، گریڈ 19 محمد زاہد کے علاؤہ بھی کئی دیگر افسران شامل ہیں انھی موقع دیا جائے کیونکہ یہ محکمے اور ملازمین کے مسائل اور وسائل سے بخوبی آگاہ ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں