میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں غیر معیاری آٹا فروخت کرنیوالا مافیا سرگرم

کراچی میں غیر معیاری آٹا فروخت کرنیوالا مافیا سرگرم

ویب ڈیسک
هفته, ۱۳ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

شہر قائد میں محکمہ خوراک سندھ کے نام پر غیر معیاری آٹا فروخت کرنے والا مافیا سرگرم ہو گیا پرائیوٹ فلور ملزکو سندھ حکومت کا نام استعمال کرنے کی کھلی چھوٹ دیدی گئی مختلف علاقوں میں مضر صحت آٹے کی فروخت کا سلسلہ جاری۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ دنوں شہر قائد کی مختلف شاہراہوں پر غیر معیار ی آٹے سے لدے ٹرک دن دیہاڑے گھوم رہے ہیں جنہوں نے محکمہ خوارک سندھ کے اشتراک سے مارکیٹ کے مدِ مقابل انتہائی سستے داموں آٹا فروخت کرنے سے متعلق بینرز آویزاں کر رکھے ہیں جس پر انہیں ڈپٹی کمشنر کراچی کی جانب سے مختلف علاقوں میں شہریوں کی جیبوں پر ڈاکے ڈالنے کی کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے۔کراچی کی شاہراہوں پر محکمہ خوارک سندھ کے تعاون سے سستے داموں فروخت ہونے والا آٹا انتہائی مضر صحت بتایا جا تا ہے اس ضمن میں شہریوں کا کہنا تھا کہ سستے داموں آ ٹا فروخت کرنے والا مافیا عوام کی آ نکھوں میں دھول جھونکنے کے چند منٹ بعد ہی علاقے سے رفوچکر ہونے کو ضروری قرار دیتا ہے جبکہ فروخت ہونے والا آ ٹا انتہائی پرانا اسٹاک بتایا جاتا ہے جس نے سندھ سرکار کی اربوں روپے کی غائب ہونے والی گندم کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ واضح رہے گذشتہ چند سالوں میں سندھ کے سرکاری گوداموں سے اربوں روپے کی گندم غائب ہونے کے متعدد شواہد بھی سامنے آ ئے ہیں اس سلسلے میں نیب میں مختلف ریفرنس بھی دائر ہیں جس پر تحقیقاتی عمل جاری ہے۔ 2مئی 2020کو ڈی جی نیب سکھر کی جانب سے سرکاری گوداموں سے غائب ہونے والی گندم سے متعلق ایک رپورٹ بھی جاری کی گئی ہے جس کے مطابق گھوٹکی،لاڑکانہ،خیر پور،سکھر،نواب شاہ، سانگھڑ،نو شہرو فیروز سمیت سندھ کے مختلف شہروں سے پانچ ارب سے زائد مالیت کی 64ہزار 797میٹرک ٹن گندم گذشتہ چند سالوں میں غائب ہوئی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں