شاہ رخ جتوئی کا نجی اسپتال میں طویل قیام، محکمہ داخلہ سندھ کا تحقیقات کاحکم
شیئر کریں
محکمہ داخلہ سندھ نے ایڈیشنل سیکرٹری جیل خانہ جات کو کراچی سینٹرل جیل اور لانڈھی جیل میں قید ان قیدیوں سے متعلق تحقیقات کا حکم دیا ہے، جن کو بیماریوں کی وجہ سے مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا تھا۔ اپنے احکامات میں تحقیقاتی افسر کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اسپتالوں میں داخل کئے گئے قیدیوں کی قانونی حیثیت اور دیگر معلومات کے حوالے سے رپورٹ مرتب کریں اور تحقیقات میں یہ بات واضح کریں کہ ان قیدیوں کو کن وجوہات کی بنا پر اسپتالوں میں داخل کیا گیا اور اس حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے یا نہیں۔اس تحقیقات میں اس بات کی نشاندہی بھی کی جائے گی کہ جو قیدی اسپتالوں میں داخل رہے ہیں، اس معاملے میں مبینہ طور پر کوئی بدعنوانی یا کوئی غیر قانونی پہلو تو شامل نہیں ہے۔ یہ تحقیقاتی رپورٹ فوری طور پر مکمل کرکے تین دن مین وزیر اعلی سند ھ کو جمع کرائی جائے گی۔ واضح رہے کہ 11 جنوری کو آئی جی جیل خانہ جات کی طرف سے محکمہ داخلہ کو ایک خط موصول ہوا تھا، جس میں 21 قیدیوں سے متعلق تفصیلات درج تھیں کہ ان کو مختلف وجوہات کی بنا پر اسپتالوں میں داخل کیا گیا۔ یہ تحقیقات وزیر اعلی سند ھ کے حکم پر کی جا رہی ہیں۔ ان تحقیقات کے لئے نوٹیفکیشن ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ قاضی شاہد پرویز نے جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ کراچی کی جیلوں میں قید شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر جرم سزا کاٹنے والے کئی قیدیوں کو علاج کے لئے نجی و سرکاری اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا، جس کے حوالے سے خبر ذرائع ابلاغ نے نشر اور شائع کی تھی۔ وزیر اعلی سندھ نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا اور اس حوالے سے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔