حیدرآباد،بدنام زمانہ عارف بلڈر نے پھر قبضے شروع کردیے
شیئر کریں
بدنام زمانہ بلڈر عارف بلڈر نے حیدرآباد میں دوبارہ قبضے شروع کردیے، کارندوں کی ہالا ناکہ کے قریب عبداللہ چانگ گوٹھ میں کارروائی، دو گھر اور مندر مسمار، سینکڑوں لوگوں کا عورتوں اور بچوں سمیت شہباز بلڈنگ کے سامنے 4 گھنٹے دھرنا، شہر میں بدترین ٹریفک جام، ایس ایس پی کی یقین دہانی پر احتجاج ختم، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں قبضہ مافیا کے طور پر مشہور بدنام زمانہ بلڈر عارف بلڈر نے ایک بار حیدرآباد میں قبضوں کا آغاز کرتے ہوئے قدیم گاؤں کو مسمار کرانے اور لوگوں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرنا شروع کردیا ہے، گزشتہ دن عارف بلڈر کے کارندوں نے کرین مشین کی مدد سے ہالا ناکہ کے قریب یو سی کے گاؤں عبداللہ چانگ میں سالوں سے مقیم ہندو برادری کے گھروں پر چڑھائی کرکے دو گھر اور ایک مندر مسمار کردیا، جبکہ کارروائی کے دوران ایک عورت بھی زخمی ہوگئی، واقعے کے خلاف ٹھاکر برداری کے سینکڑوں لوگوں نے عورتوں اور بچوں کے ساتھ شہباز بلڈنگ کے سامنے دھرنا دیا،4 گھنٹے دھرنے کے باعث شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی، دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان درواڑ اتحاد کے چیئرمین فقیر شیوا کچھی، سیٹھ مانسگھ سوڈھو، ڈاکٹر شام، نارائن میگھواڑ و دیگر نے کہا کہ عارف بلڈر طاقت کے زور پر ان کے گھروں کو مسمار کر رہا ہے جبکہ پیسے لیکر جانے کو بولا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ عارف بلڈر پہلے بھی یہ کوششیں کر چکا ہے، پولیس عارف بلڈر کے سامنے بے بس ہے، انہوں نے کہا کہ وہ قدیمی رہائشی ہیں ان کے پاس دستاویزات موجود ہیں، عدالت میں کیس ہونے کے باوجود عارف بلڈر کے کارندوں نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے گھر مسمار کئے، لوگ خوفزدہ ہیں انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں، طویل دھرنے کے بعد ایس ایس پی حیدرآباد نے مظاہرین کو انصاف کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔