میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان، اسٹیبلشمنٹ میں معاملات بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، صدر عارف علوی

عمران خان، اسٹیبلشمنٹ میں معاملات بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، صدر عارف علوی

ویب ڈیسک
هفته, ۱۲ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتی پر مشاورت ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں، کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان معاملات بہتر ہوں، جمہوری اداروں کے استحکام کے لئے بات چیت کرنی چاہیے، مفاہمت کیساتھ الیکشن کی طرف جانے میں کوئی حرج نہیں ، آئین اعتماد کا ووٹ لینے کی اجازت دیتا ہے مگر میں اس پوزیشن میں نہیں،ملک بڑی آزمائشوں میں ہے، چھوٹی چھوٹی چپقلشوں میں پڑے رہے تو ترقی نہیں کر سکیں گے،ترقی کیلئے ہمیں دنیا کی رفتار کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا،ٹیکس چوری سے ملکی معیشت متاثر ہوتی ہیمعاشی ترقی کیلئے ٹیکس نظام میں اصلاحات نا گزیر ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنر ہائوس لاہور میں ٹیکس آگاہی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب اور سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان ،وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ،مختلف ایوان صنعت وتجارت کے صدورسمیت دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ معاشی ترقی کیلئے ٹیکس نظام میں مزید اصلاحات نا گزیر ہیں، ٹیکس چوری سے ملکی معیشت متاثر ہوتی ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں بہت کم شہری ٹیکس ادا کرتے ہیں،ملک بڑی آزمائشوں میں ہے چھوٹی چھوٹی چپقلشوں میں پڑے رہے تو ترقی نہیں کر سکیں گے، خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں کمی لانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، خواتین کو ہراساں کرنے کی حوصلہ شکنی کرنا ہو گی کیونکہ جن معاشروں میں خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے وہاں ترقی نہیں ہوتی،سمندر پار پاکستانیوں کی شکایات کے ازالہ کیلئے وفاقی ٹیکس محتسب آفس میں خصوصی کائونٹر قائم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے حجم کے حساب سے ملک میں محصولات کی شرح صرف 9فیصد ہے،ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کو چاہئے کہ ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں اور ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو بڑھانے کیلئے موثر اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے ٹیکس دینا ضروری ہے، ٹیکس چوری سے ملکی معیشت متاثر ہوتی ہے،بدقسمتی سے پاکستان میں بہت کم شہری ٹیکس ادا کرتے ہیں،شرح نمو کے حساب سے ملک میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو بڑھانے کیلئے مربوط پالیسیاں تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی لانی ہے تو ہر شہری کو ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ٹیکس ادا کرنا ہو گا کیونکہ ترقی یافتہ ممالک میں ہر شہری ٹیکس دیتا ہے۔صدر مملکت نے کہاکہ ٹیکس کی رقوم ملک وقوم کی ترقی کے لیے خرچ ہونی چاہیے اور ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری امور میں تاخیر سے رشوت ستانی کو فروغ حاصل ہوتا ہے جس سے کرپشن بڑھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم ملکی ترقی کے لیے ہمیں خوشی کے ساتھ ٹیکس نیٹ میں شامل ہونا چاہیے ،ٹیکس زیادہ لینے پر تو بحث کی جاسکتی ہے لیکن ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے کے لیے کوئی بحث نہیں بنتی اور جو ٹیکس نہیں دیتا تو ریاست کو یہ حق حاصل ہے کہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کرے ۔صدر مملکت نے کہاکہ ٹیکس کا حصول کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،عوام سے ٹیکس کے حصول کے لیے ہمیں ایک اعتماد کی فضا قائم کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں وفاقی محتسب اور ایف بی آر مل کر عوام کا اعتماد حاصل کرنے اور کرپشن روکنے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں