ایڈمنسٹریٹر کراچی کا سابق پی ڈی رضوان خان کی تعیناتی سے انکار
شیئر کریں
(رپورٹ۔اسلم شاہ)ایڈمنسٹریٹر کراچی (KMC)افتخار شلوانی نے رضوان خان کو پروجیکٹ اورنگی میں تعیناتی سے ا نکار کرتے ہوئے چار مختلف عہدے پر تعینات کرنے کی سفار ش کردیا ہے، گریڈ 19کے عہدے میں ڈائریکٹر ایڈ منسٹریشن عباسی شہید اسپتال، ڈائریکٹر ہومیو پتھک اسپتال ناظم آباد، ڈائریکٹر ارکائز اور ڈائریکٹر نفاذ اردو کا عہدہ شامل ہیں اس ضمن میں ایڈمنسٹریٹرکراچی نے سابق پی ڈی اور نگی سے ملنے سے بھی معذرت کرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ سروسز ررولز پر عملدآمد کیا جائے ،قانون کے مطابق کوئی افسر تین سال سے ذائد تعینات نہیں ہوسکتا،کسی کو منظور نظریا خواہش پر عہدے پر تعینات نہیں کیا جائے گا ، سینئرڈائریکٹر ہیومن ریسورسس ڈیپارٹمنٹ جمیل فاروقی نے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان کو ایڈمنسٹریٹر کراچی اور میونسپل کمشنر کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ فوری کوئی ایک عہدہ کا انتخاب کرکے اس پر تعینات ہوجائیں ،سندھ حکومت اگر افسران کی تعیناتی شروع کردیا تو یہ عہدہ بھی خالی نہیں رہے گا سابق پی دی نے تبادلہ کے خلا ف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا تھا کہ وہ ہومین ریسورسس ڈیپارٹمنٹ کو اختیار ہے وہ قانون کے مطابق کسی بھی عہدے پر تعینات کریںعدالت نے پروجیکٹ میں رضوان خان کی دوبارہ تعیناتی کی درخواست مسترد کردیا تھا سابق پروجیکٹ ڈائریکٹ اورنگی دوبارہ عہدہ پر تعیناتی ایک پھر دم توڑ گئی لوگوں اور لینڈ مافیا سے حاصل 30کروڑ روپے ذائد رقم جو مارکیٹ سے وصول کرچکے وہ ڈوبنے کا خدشہ ہے ،واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کی ہدایت سابق میئر کراچی وسیم اختر نے 8سال پروجیکٹ اور نگی کے بلا شریک لوٹ مار کرنے والے رضوان خان کا تبادلہ کیا تھا مصدق ذارئع کا کہنا تھا کہ رضوان خان کی بدعنوانی ،جرائم کی اطلاعات رپورٹ بہارآباد کو موصول ہورہی تھی،عامر خان ، امین الحق سمیت پارٹی کے دیگررہنماوںکے نام پر مبینہ لوٹ مار کا حصہ ہضم کررہا تھا اور مئیر کراچی وسیم اختر اور ڈپٹی مئیر سید ارشد حسن کی رخصت سے قبل مبینہ لوٹ مار کا حصہ خود ہضم کرنے کے ٹوپی ڈرامے کی پاداش میں اپنے عہدے سے ھاتھ دھو بیٹھنے والے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان کی مشکلات میں مزید اضافہ دکھائی دینے لگاایک طر ف پارٹی(متحدہ) نے ہاتھ کھڑے کردیا ہے اوردوسری طرف قومی احتساب بیورو، انٹی کرپشن، دیگر تحقیقاتی اداروں نے اپنی تحقیقات تیز کردی ہے تاہم قومی احتساب بیورو کراچی نے سب سے بڑی کچی آبادی اورنگی ٹاون میں 154 شادی گھر، رفاعی،فلاحی اور تجارتی کے علاوہ اضافی منزلہ نقشہ کے بغیر غیر قانونی تعمیرات کی ابتدائی تحقیقات شروع کررکھاہے جبکہ بھاری نذرانہ دیکر نیب، انٹی کرپشن اور تحقیقاتی اداروں کے خلاف درجنوں تحقیقات بند کرادیئے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر بھی کئی انکوائری بند کراچکے ہیںاس بارے میں سابق پی ڈی اورنگی رضوان احمد خان۔ ڈپٹی ڈائریکٹر عقیل احمد ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایس ایم جاوید عرف فراڈیا،ڈپٹی ڈائریکٹر جاوید مصطفی عرف پرنسپل کرپشن کے ماہر ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالمنان کو آئندہ چند روز میں اہم ریاستی اداروں کے ھاتھوں حراست میں لئے جانے کا امکان ہے