پی ٹی آئی اراکین کی گرفتاری) اسپیکر کا تحقیقات کیلئے وزارت داخلہ کو خط، حکومت و اپوزیشن میں میثاق پارلیمنٹ کی تجویز
شیئر کریں
(
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اراکین کی پارلیمنٹ ہاوس سے گرفتاری کے معاملے کی تحقیقات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے وزارت داخلہ سے مذکورہ تحقیقات کی رپورٹ 7روز میں طلب کرلی ہے اور ہدایت کی ہے کہ تحقیقات کے حوالے سے وزارت داخلہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی آگاہ کرے۔دوسری جانب وفاقی وزارت داخلہ میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیے جانے کے حوالے سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔بعد ازاں ا سپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے چارٹر آف پارلیمنٹ کی تجویز دیدی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں پی ٹی آئی ارکان نے نعرے لگائے کہ گرفتار اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔ا سپیکر ایازصادق نے کہا کہ قیادت اکٹھی بیٹھے نہ بیٹھے ، اراکین پارلیمنٹ تواکٹھے بیٹھ سکتے ہیں ، پارلیمنٹ کے وقار کیلئے اکٹھا ہونا پڑے گا، ہم بیٹھ کر چارٹر آف پارلیمنٹ سائن نہیں کرسکتے ؟ پہلے بھی بات ہوئی تھی کہ ہم دوتہائی ہیں اور اپوزیشن ایک تہائی ہے، اپوزیشن کو بات کرنے کا زیادہ موقع ملا ہے، اپوزیشن یہاں نہیں بولے گی تو کہاں بولے گی، ہم چاہتے ہیں اپوزیشن بات کرے۔سردار ایازصادق نے اراکین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی گورنمنٹ میں جو آرڈر جاری ہوئے میں اس پر اتفاق نہیں کرتا، جو حادثہ ہوا اس کی تہہ تک جانے کی کوشش کروں گا، آپ میرے گھر آئیں تو گھر کیمپ آفس ہوتا ہے ، ہاؤس کی پروسیڈنگ اکیلی اپوزیشن یا حکومت نہیں چلا سکتی۔دریں اثناء ا سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کے اندر سے پی ٹی آئی ارکان کی گرفتاریوں پر ایکشن لیتے ہوئے سارجنٹ ایٹ آرمز سمیت 5 سکیورٹی اہلکاروں کو معطل کر دیا۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے غیر ذمہ داری اور سکیورٹی میں ناکامی پر سارجنٹ ایٹ آرمز اشفاق اشرف کو 4 ماہ کیلئے معطل کیا جبکہ دیگر 4 سکیورٹی اہلکاروں کو بھی چار ماہ کے لئے معطل کیا گیا ہے۔معطل ہونے والوں میں سکیورٹی اسسٹنٹ وقاص احمد اور 3 جونیئر اسسٹنٹ سکیورٹی عبیداللہ، وحید صفدر اور محمد ہارون شامل ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے کر واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا، ایڈیشنل سیکرٹری کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔