گندم کی ایک ارب مالیتکی دو لاکھ بوریاں کے خراب
شیئر کریں
خیرپورناتھن شاہ ، میہڑ اور جوہی کے جن گوداموں میں گندم پڑی ہے وہاںگیارہ گیارہ فٹ پانی جمعہے،
محکمہ خوراک نے چیف سیکریٹری سندھ سے فوری طور پر تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرانے کی درخواست کردی
کراچی ( رپورٹ: عقیل احمد ) ضلع دادو میں دریائے سندھ اور حمل جھیل کو کٹ دینے کے بعد گندم کی ایک ارب روپے کی دو لاکھ بوریاں کے خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس پر محکمہ خوراک نے چیف سیکریٹری سندھ سے تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرانے کی درخواست کردی ہے پچھلے چار روز سے ضلع دادو کی تحصیل خیرپورناتھن شاہ ، میہڑ اور جوہی میں دو لاکھ گندم کی بوریاں زیر آب آچکی ہیں اور جن گوداموں میں گندم پڑی ہے ان میں گیارہ گیارہ فٹ پانی کھڑا ہوگیا ہے اب دادو شہر ، میہڑ اور بھان سعید آباد کے ڈوبنے کا بھی خطرہ بڑھ گیا ہے دوسری جانب نوشہروفیروز ، خیرپور میرس ، قمبر اور کشمور کے علاقہ بخشا پور میں گندم کے گوداموں میں پانی بھر گیا ہے اس صورتحال کے پیش نظر محکمہ خوراک نے چیف سیکریٹری سندھ سے درخواست کی ہے کہ ایک طرف کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو پابند بنائیں کہ وہ گندم کے گوداموں کا جائزہ لیں اور انہیں محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کریں اور دوسری جانب تھرڈ پارٹی سے سروے کرائیں کہ بارش اور سیلاب اے سندھ میں گندم کے گوداموں کو کتنا نقصان ہوا ہے رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر محکمہ خوراک سید امداد علی شاہ نے جرات کو بتایا کہ خیرپورناتھن شاہ ، جوہی ، پھلجی کے گوداموں کی چھتوں پر محکمہ خوراک کے چوکیدار مسلح ہوکر بٹھا دیئے گئے ہیں اور انہیں روزانہ خشک خوراک فراہم کررہے ہیں یہ اقدام اس لئے اٹھایا ہے کیونکہ سیلاب کے بعد لوگ مشتعل ہوکر گوداموں کا رخ کرسکتے ہیں اس لئے ان گوداموں کی سیکیورٹی کے اقدامات کئے ہیں۔