ام رباب نے قانونی جنگ جیت لی ،پیپلزپارٹی کے دوارکان اسمبلی تہرے قتل میں نامزد
شیئر کریں
دادو کی عدالت نے ام رباب چانڈیو کے والد، چچا اور دادا کے قتل کیس کے مقدمے میں پی پی ایم پی ایز سردار چانڈیو اور برہان چانڈیو کانام جوابدار کے طور پر شامل کرنے کا حکم جاری کردیا، ام رباب نے کہا کہ فیصلہ سندھ کے شعور کی کامیابی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دادو ضلع کی تحصیل میہڑ میںمسلح افراد کے حملے میں 17 جنوری 2018 کو مقامی زمیندار مختیار چانڈیو، قابل چانڈیو اور ان کے والد کرم اللہ چانڈیو قتل ہوگئے تھے ، مختیار چانڈیو کی بیٹی ایڈووکیٹ ام رباب چانڈیو اپنے والد، چچا اور دادا کے کیس کی پیروی کررہی ہیں۔ام ربا ب چانڈیو نے قتل کیس دادو کی سیشن کورٹ میں دائر کیا، عدالت نے 3سال کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز سردار خان چانڈیو اور برہان چانڈیو کا نام 3 افراد کے قتل کیس میں مجرم کے طور پر شامل کرنے کا حکم جاری کیا ہے، کیس کا فیصلہ اپنے حق میں آنے پر ام رباب چانڈیو نے عدالتی احاطہ میں سجدہ کیااور ان کے حامیوں نے ام رباب پر پھول نچھاور کئے،اس موقعے پر ام رباب کا کہنا تھا کہ عدالت نے دونوں بھائیوں کے بارے میں کہا کہ وہ جرم میں ملوث ہیں،واقعہ کو 4سال ہونے والے ہیں اور مجھے امید ہے کہ عدالتوں سے انصاف ضرور ملے گا۔ دوسری جانب پی پی ایم پی اے سردار خان چانڈیو نے کہا کہ بنا کسی ثبوت کے قتل کے الزامات عائد کیئے گئے ہیں اور ہم بے گناہ ہیں، کیس سیاسی بنیادوں پر کیا گیا ہے، دادو کی عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن عدالت کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کریں گے۔ جبکہ ایڈووکیٹ ام رباب چانڈیو نے کراچی میں سپریم کورٹ رجسٹری کے سامنے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی گاڑی کے سامنے انصاف کے حصول کے لئے احتجاج بھی کیا تھا، ام رباب سکھر کی ایک عدالت میں انصاف کے لئے ننگے پائوں بھی پیش ہوئی تھیں۔ رواں برس کے شروع میں کشمور کندھ کوٹ پولیس نے 3 افراد کے قتل کے مقدمے میں اہم ملزم مرتضیٰ چانڈیو کو بھی گرفتار کیا گیاتھا، مرتضیٰ چانڈیو کے سر پر 10 لاکھ روپے کا انعام بھی محکمہ داخلا نے مقرر کیا تھا۔