بلدیہ عظمی دیانتدار افسران نے کرپٹ مافیا کیخلاف کمر کس لی
شیئر کریں
(رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمی کراچی کے سابقہ 4 سالہ دور میں قانون /آئین /شکنی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے "سابق مئیر اختیارات” کا رونا روتے ہوئے بیضابطگیوں /بیقاععدگیوں کے بادشاہ گر ثابت ہوئے نئے ایڈمنسٹریٹر افتخار شلوانی کا سامنا کرپشن کے منجھے ہوئے کھلاڑیوں کی پوری ٹیم سے ہئے بہتر نتائج کیلے بے باک اور بے خوف فیصلوں سے ہی بہتری آسکتی ہئے دوسری جانب بلدیہ عظمی کراچی میں گزشتہ 4 سالوں کے دوران کھڈے لائن لگانے جانے والے اھل ایماندار فرض شناس و دیانتدار افسران نے کرپٹ مافیا کے خلاف کمر کس لی مئیر کراچی کے فرنٹ مین کھلاڑیوں کے جاری کروڑوں/اربوں کے دھندوں اور پس منظر کے رہنماؤں کو بے نقاب کرنے کا عندیہ دے دیا بلدیہ عظمی کراچی میں وسیع پیمانے پر محکمہ جاتی کرپشن اور لوٹ مار کا پردہ چاک کرنا "تحقیقاتی اداروں کے فرائض کا حصہ ہئے خصوصا "محکمہ انسداد تجاوزات” محکمہ لینڈ” محکمہ چارجڈ پارکنگ”محکمہ باغات” سمیت دیگر محکموں میں اربوں/کھربوں کی کرپشن اور ” رقوم/بھتہ کی ” اوپر ” تک منتقلی کے غیرقانونی دھندے کو بھی منطقی انجام تک پہنچنا چائے بلدیہ عظمی کراچی کے افسران نے سابقہ کرپٹ مافیا کے خلاف چیف سیکرٹری سمیت سیکرٹری بلدیات کو خط لکھ دیا خط کے متن میں سیاسی بنیادوں پر خلاف ضابطہ بھرتیوں "گھوسٹ ملازمین "غیرقانونی تعیناتیاں” تقرریوں "اقربائ پروری” جعلی ڈگریوں کا بھی بھانڈہ پھوٹنے کا وقت آپہنچا لکھے گئے خط میں سپریم کورٹ کے احکامات پر من وعن عملدرامد یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے خط میں پرکشش عہدوں پر موجود افسران کی فہرست بھی فراہم کی گئی ہے ” نجیب احمد چیف انجینئر سول گریڈ 20 کے ایم سی تعینات ہیں جبکہ نجیب احمد او پی ایس افسر ہئے انکا ” پیرینٹس ڈپارٹمنٹ ” کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ہئے اور انکا گریڈ 17 ہئے محکمہ انجینرنگ میں سپریٹنڈنگ انجینئر الیکٹریکل، مکینیکل گریڈ 19پر انیس قائمخانی موجود ہیں جبکہ انیس قائمخانی کی اصل بھرتی گریڈ 17 واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ہے ایکسین سول کے ایم سی انجینئرنگ ڈیپارٹ گریڈ 18پر طارق عزیز تعینات ہیں یاد طارق عزیز کا بھی گریڈ 17 ہئے اور موصوف واٹر بورڈ کے ملازم ہیں ڈائریکٹر انوائرلمنٹ گریڈ 19میونسپل سروسز شکیب احمد ہیں انکا گریڈ 17 اور محکمہ ایس سی یو جی سروس انجینیئرنگ برانچ بلدیات ہے چیف انجنیئر سول گریڈ 20 انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے کے ایم سی شبیہ الحسن ہیں شبہ الحسن گریڈ 17 محکمہ کچی آبادی کے ایم سی کے ملازمین ہیں ادھر حال ہی میں تعینات کئے گئے فنانشل ایڈوائزر کے ایم سی گریڈ 19 آفاق سعید ہیں ۔آفاق سعید کی اصل بھرتی گریڈ 14 بلدیہ شرقی کراچی ہے دلچسپ اور حقائق پر مبنی چونکا دینے والا ایک اور نام نعمان ارشد بلدیہ شرقی میں گریڈ 5 کا ملازم بھرتی ہوا سئنیر ڈائریکٹر میونسپل سرویسیز کے ایم سی گریڈ 19 پر تعینات ہئے جبکہ ادھر بلدیہ عربی میں مبینہ طور پر جعلی بھرتی والا لیٹر/آڈر لینے والا مظہر علی شیخ بلدیہ غربی میں مبینہ جعلی اپائنمنٹ آرڈر سے بھرتی ہونے والا مظہر علی شیخ بلدیہ عظمی کراچی گریڈ 18 میں ڈائریکٹر پلاننگ فنانس تعینات ہے جبکہ حیرت انگیز طور پر اصل محکمے کا کسی کو علم نہیں ہوتا محکمہ تو پتا ہوتا مزکورہ تمام افسران پر مختلف نوعیت کے الزامات ہیں جن میں قابل زکر یہ ہئے کہ ڈیپوٹیشن، آوٹ آف کیڈر تعینات ہیں مزکورہ افسران افسران نیآوٹ آف ٹرن اور مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بنائ/جعلی بغیر ہائر گریڈ پروموشن حاصل کیئے، یاد رئے مزکورہ افسران کے ایم سی کے کلیدی عہدوں پر بدستور براجمان ہیں جبکہ ان افسران کی تعیناتی غیر قانونی اور سپریم کورٹ کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے، خط کا متن اس ضمن میں یاد رہیں کہ اعلی عدالتی فیصلے کی روشنی میں ان افسران کے خلاف فوری قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔