میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بیگم کلثوم نواز زندگی کی جنگ ہار گئیں، نواز شریف، مریم اور صفدر کی پیرول پر رہائی میں تین روز کی توسیع

بیگم کلثوم نواز زندگی کی جنگ ہار گئیں، نواز شریف، مریم اور صفدر کی پیرول پر رہائی میں تین روز کی توسیع

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۲ ستمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

سابق وزیراعظم نواز شریف، بیٹی مریم اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں تین روز کی توسیع کردی گئی ہے۔ حکومت پنجاب نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول پر رہائی میں تین روز کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ بیگم کلثوم نواز کی تجہیز و تدفین میں شرکت کے لیے رات گئے تینوں قیدیوں کو اڈیالہ جیل سے 12 گھنٹے کے لیے پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے پے رول پر رہائی کی مدت میں توسیع کی سمری وزیراعلی آفس کو ارسال کی جس کی منظوری دے دی گئی ہے۔ گزشتہ روز صدر (ن) لیگ شہباز شریف نے تینوں قیدیوں کی 5 روز کے لیے رہائی کی درخواست کی تھی کیونکہ میت لندن سے واپس لانے اور تدفین میں کم از کم تین دن لگیں گے، تاہم پنجاب حکومت نے ابتدائی طور پر تینوں قیدیوں کو 12 گھنٹے کے لیے رہائی کی اجازت دی تھی جس میں آج مزید تین روز کی توسیع کردی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے جاتی عمرہ کے تین کمروں کو سب جیل قرار دے دیا ہے جس کی وجہ سے تینوں قیدی اپنے اپنے کمروں میں محدود رہنے اور جیل قوائد کے پابند ہیں۔ تینوں کو ایک دوسرے کے کمرے میں جانے کے لیے بھی جیل حکام کی اجازت درکار ہے۔ جاتی امرا کی سیکیورٹی پر بھاری نفری بھی تعینات ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نوازشریف کی اہلیہ ، بیگم کلثوم نواز لندن میں زندگی کی جنگ ہار گئیں تھیں، وہ ایک طویل عرصے سے کینسر میں مبتلا تھیں اور اپنی بیماری سے مسلسل لڑ رہیں تھیں، یہاں تک کہ گزشتہ دنوں وہ صحت یاب ہونے لگی تھیں، جس کے باعث وینٹی لیٹر اُتار دیا گیاتھا اور اُنہیں آئی سی یو سے کمرے میں منتقل کردیا گیا تھا۔ مگر گزشتہ رات ان کی حالت ایک بار پھر بگڑنے لگیں ،جس کے بعد انہیں ایک مرتبہ پھر وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ۔ اس دوران معلوم ہوا کہ بیگم کلثوم نواز کے پھیپھڑوں نے کام چھوڑدیا تھا۔نوازشریف کے اہل خانہ نے واضح کیا ہے کہ ان کی میت پاکستان لائے جائے گی اور اُن کی تدفین لاہور میں ہوگی۔اس دوران میں حکومت پاکستان نے فوری طور پر شریف خاندان کے اہلِ خانہ کو میت کی پاکستان منتقلی کے لیے تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا ۔
جس کے بعد لندن ہائی کمیشن کا عملہ فوراً اسپتال پہنچ گیا۔ اور ایک افسر کو شریف خاندان کی معاونت کے لیے مقرر کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے نوازشریف ، مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کو تدفین میں شریک ہونے کے لیے پیرول پر رہائی کا بھی اشارہ دے دیا گیا۔ دریں اثناء مسلم لیگ نون کے صدر شہبازشریف نے اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی نوازشریف سے ملاقات کی اور مرحومہ بیگم کلثوم نواز کی میت پاکستان لانے اور اس حوالے سے ضروری انتظامات پر مشاورت کی۔ اطلاعات کے مطابق شہبازشریف نے میت کی پاکستان منتقلی کے لیے اپنے صاحب زادوں حمزہ اور سلمان شہباز کے ساتھ لندن جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اُدھر لندن میں میت کی پاکستان منتقلی کے ضروری انتظامات تک بیگم کلثوم نواز کی میت اسپتال سے سرد خانے منتقل کردی گئی۔اطلاعات کے مطابق کلثوم نواز کی میت پاکستان منتقل کرنے میں تین سے چار دن لگ سکتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں