میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارتی پولیس مسلمانوں پرٹوٹ پڑی ،بہیمانہ تشدد

بھارتی پولیس مسلمانوں پرٹوٹ پڑی ،بہیمانہ تشدد

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۲ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

نئی دلی پولیس نے بھارتیہ جنتاپارٹی کے ایک سینئر رہنما کی قیادت میں ہندو توا جنونیوں کی مسلم مخالف ریلی کے خلاف احتجاج کرنے والے تین درجن سے زائد افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا اور حراست میں لیا ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ لوگ نئی دہلی کے جنتر منتر پر پر امن احتجاج کررہے تھے۔ احتجاج کرنے والوں میںآل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (AISA) کے کارکن بھی شامل تھے۔ہندو توا کے جنونیوں نے 8 اگست کو اسی جگہ پر مسلم مخالف ریلی منعقد کی تھی۔ پر امن احتجاج میں شریک طلحہ ابدال نے اس موقع پر کہ بی جے پی کے ایک سینئررہنما نے دو دن پہلے ایک بڑا ہجوم یہاں لایا اور اسے نفرت انگیز تقاریر کیں اور اشتعال انگیز نعرے لگائے لیکن ہم پرامن ریلی نکال رہے ہیں تو ہمیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ پولیس نے نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کو نہیں روکا جبکہ ہم پر امن احتجاج کر رہے ہیں جو ہمارا آئینی ہے لیکن ہمیں روکا جا رہا ہے۔۔دہلی یونیورسٹی میں AISA کے صدر سوالی پرکاش نے کہا کہ مسلمانوں کو دبایا جا رہا ہے لیکن ہم مودی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ دہلی سے تعلق رکھنے والے سول سوسائٹی کے ایک کارکن نجم الدین نے کہا ’’میں مسلم مخالف ریلی کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کرنے آیا تھا لیکن پولیس نے ہمارے ساتھ جو سلوک کیا وہ شرمناک ہے۔‘‘


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں