پی پی ایچ آئی، اربوں کی مشکوک ادویات سے انسانی جانوں کو خطرہ
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) پی پی ایچ آئی سندھ میں ایک ارب 8 کروڑ 97 لاکھ 70 ہزار روپے کی ادویات ایکسپائری تاریخ ظاہر کیے بغیر اسٹاک کرنے کا انکشاف ہوا ہے،بے ہوشی، الرجی، دمہ کی دوا، اینٹی فنگل، اینٹی بائیوٹکس، ذیابیطس سمیت دیگر ادویات شامل ہیں، خطیر رقم کی ادویات بغیر ایکسپائری تاریخ کے اسٹاک کرنا معیار مشکوک اور انتظامیہ پر سوالیہ نشان ہے۔روزنامہ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق پی پی ایچ آئی سندھ نے 23-2022 کے دوران مختلف ادویات کا بڑی تعداد میں اسٹاک کیا، ان کی ایکسپائریتاریخ غائب ہونے کے باعث ادویات کا معیار مشکوک ہے، جس میں بے ہوشی کی دوا کاتعداد2 لاکھ 75 ہزار 4 سو 93 ہے،اینٹی پائریٹک اور اینٹی انفلامیٹری کا تعداد 10کروڑ 81 لاکھ 22 ہزار ہے، ایک کروڑ 47 لاکھ 26 ہزار 5 سو 75 الرجی اور دمہ کی دواشامل ہے، اسٹاک کی گئی ادویات میں اینٹی فنگل کا تعداد 9 لاکھ 54 ہزار 8سو 33ہے، جبکہ 4 کروڑ 8 لاکھ 58 ہزار 4 سو 83 اینٹی بائیوٹک اور ایک کروڑ 2 لاکھ 75ہزار ایک سو 2 اینٹی ذیابیطس سمیت دیگر ادویات شامل ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ 26 دسمبر 2023 پر انتظامیہ کو معاملے کے متعلق اطلاع دی گئی، جس کے بعد 15 جنوری 2024 پر درخواست دینے اور یاددہانی کے باوجودکوئی جواب نہیں دیا گیا،جس پر تفتیشی ادارے کی جانب سے متعلقہ حکام کو معاملے پر فوری تحقیقات کرانے کی سفارش کردی گئی ہے۔